ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں رواں مالی سال پہلی بار 1.35 فیصد کمی ریکارڈ
پاکستان شماریات بیورو (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2025 میں ملک کی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 1.35 فیصد کمی ہوئی، جو موجودہ مالی سال کی پہلی ماہانہ کمی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ شعبہ پہلے مہینوں میں اگرچہ سست رفتاری سے، لیکن مسلسل ترقی کرتا رہا، لیکن حالیہ مہینوں میں پیداواری لاگت میں اضافے نے کارکردگی پر منفی اثر ڈالا ہے۔
اس شعبے میں برآمدات کی ترقی بتدریج کم ہوتی گئی، جو کہ اگست میں 13 فیصد، ستمبر میں 17.92 فیصد، اکتوبر میں 13.11 فیصد، نومبر میں 10.81 فیصد، دسمبر میں 5.55 فیصد، جنوری میں 15.85 فیصد، فروری میں 9.31 فیصد، اور مارچ میں 9.97 فیصد رہی، اس کے بعد اپریل میں منفی زون میں چلی گئی۔
اپریل میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات ایک ارب 22 کروڑ ڈالر رہیں، جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں ایک ارب 24 کروڑ ڈالر تھیں، یعنی معمولی کمی دیکھی گئی۔
اگرچہ اپریل میں برآمدات کم ہوئیں، لیکن مالی سال 2025 کے پہلے 10 ماہ (جولائی تا اپریل) کے دوران مجموعی طور پر ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں 8.4 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 13.68 ارب ڈالر کے مقابلے میں بڑھ کر 14.84 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کمی شعبے میں موجود گہرے ساختی مسائل کی عکاسی کرتی ہے۔
جولائی تا اپریل شعبے کی ترقی 8.4 فیصد تک محدود ہو گئی۔
اگرچہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدی صلاحیت 25 ارب ڈالر ہے، مگر گزشتہ 2 سال سے اس میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔
برآمدکنندگان مسلسل حکومت سے طویل عرصے سے زیر التوا ریفنڈز اور ریبیٹس کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جنہیں وہ اپنے آپریشنز کے تسلسل کے لیے نہایت اہم قرار دیتے ہیں۔
پی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، جولائی تا اپریل ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات مالیت کے لحاظ سے 17.52 فیصد اور مقدار کے لحاظ سے 6.44 فیصد بڑھیں، جب کہ نِٹ ویئر کی برآمدات مالیت میں 15.47 فیصد اور مقدار میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا، بیڈویئر کی برآمدات مالیت میں 12.2 فیصد اور مقدار میں 10.5 فیصد بڑھیں۔
10 ماہ کے اس عرصے میں تولیے کی برآمدات میں مالیت کے لحاظ سے 4.49 فیصد اور مقدار میں 4.06 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ کاٹن کلاتھ کی برآمدات میں مالیت کے لحاظ سے 0.45 فیصد کمی اور مقدار میں 5.37 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
جولائی تا اپریل یارن کی برآمدات میں 31.91 فیصد کمی آئی، تولیوں کے علاوہ دیگر تیار شدہ اشیا کی برآمدات میں 9.10 فیصد اضافہ ہوا جب کہ ٹینٹ، کینوس اور ترپال کی برآمدات میں 11.65 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زیر جائزہ مدت کے دوران خام کپاس کی برآمدات میں 98.5 فیصد کمی دیکھی گئی۔
مصنوعی فائبر کی درآمدات میں 9.2 فیصد اضافہ ہوا اور مصنوعی سلک یارن کی آمد میں 14.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، تاہم دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات کی درآمدات میں 74.9 فیصد اضافہ ہوا۔
موجودہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران خام کپاس کی درآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 236 فیصد اضافہ ہوا۔
استعمال شدہ کپڑوں کی درآمدات میں 21.2 فیصد اضافہ ہوا، جولائی تا اپریل ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں سال بہ سال 61.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مالی سال 2025 کے 10 ماہ میں ملک کی مجموعی برآمدات 6.4 فیصد بڑھ کر 26.89 ارب ڈالر ہو گئیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 25.27 ارب ڈالر تھیں۔