بلوچستان میں معصوم بچوں کو بھارت نے نشانہ بنایا، پاکستان کو بدلہ لینا چاہئے، گرپتونت سنگھ پنوں
سکھ فار جسٹس کے سربراہ اور خالصتان تحریک کے عالمی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بڑا بیان دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مودی سرکار نے بلوچستان میں خضدار شہر کے اندر اسکول کے بچوں کی بس کو حملے کو نشانہ بنوایا، پاکستان کو بدلہ لینا چاہیے۔
ایکس پر اپنے ایک بیان میں بلوچستان میں بھارتی دہشتگردی پر سکھ فار جسٹس کےسربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بلوچستان میں دہشتگردی کی اور معصوم بچوں کی جان لی، شواہد سے واضح ہےکہ دہشت گردی کا واقعہ بھارتی پراکسیز نے مودی سرکار کے کہنے پر کیا ہے، عالمی برادری اور افواج بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا کی افواج اور عالمی قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کی دہشتگردی کا نوٹس لیا جائے، ورنہ اس سے خطے کے امن کو خطرات برقرار رہیں گے، پوری سکھ کمیونٹی معصوم شہدا کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے، معصوم بچیوں کے خون کے پیچھے مودی کا ہاتھ ہے، جو خون بلوچستان میں بہایا گیا اس کا حساب لینا چاہیے۔
یاد رہے کہ بھارت پاکستان کے علاوہ کینیڈا، امریکا میں بھی سکھ رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، گزشتہ سال کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کے سفارتی اہلکاروں کو ملک بدر بھی کیا تھا، جن پر الزام تھا کہ وہ سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو سپورٹ کر رہے تھے۔
اسی طرح امریکی سرزمین پر سکھ رہنما کے قتل کے بعد بھی بھارت کی جانب سکھ کمیونٹی کے انگلیاں اٹھائی تھیں، مودی سرکار خود دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی را کے اہلکار بیرون ملک پراکسیز کے ذریعے کارروائیاں کرواتے ہیں۔
پاکستان میں کالعدم قرار دی گئی بلوچستان لبریشن آرمی اور دیگر تنظیموں کے کارکنوں کو بھارت میں دہشتگردی کی تربیت کے لیے باقاعدہ ٹریننگ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
آپریشن بنیان مرصوص کے دروران پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں اسی طرز کا ایک نیٹ ورک چلانے والے بھارتی افسر (جو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے روپ میں وہاں تعینات تھا) راج کمار تھاپا کو نشانہ بنایا تھا۔