قائمہ کمیٹی خزانہ نے انکم ٹیکس ترمیمی بل سمیت دیگر حکومتی بلوں کی منظوری مؤخر کردی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کی غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکم ٹیکس ترمیمی بل سمیت دیگر حکومتی بلوں کی منظوری مؤخر کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔
سید نوید قمر نے کہا کہ وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر اجلاس میں کیوں موجود نہیں ہیں، دونوں کی عدم موجودگی میں انکم ٹیکس ترمیمی بل اور دیگر قانون پر غور نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر ہوں گے تو حکومتی بلوں پر غور ہو گا۔
اجلاس میں صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ صنعتی شعبہ 180 ارب روپے کی کراس سبسڈی دے رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹرز کو نارمل ٹیکس طریقہ کار سے فائنل ٹیکس نظام میں رہنے دیا جائے ، انہیں فکسڈ انکم ٹیکس نظام کے جگہ اصل انکم ٹیکس لیا جائے۔
واضح رہے کہ انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2024 پہلے ہی آرڈیننس کی صورت میں نافذ ہے، تاہم چونکہ آرڈیننس اپنی آئینی مدت پوری کرنے والا ہے، اس لیے حکومت کے لیے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ اس بل کو باقاعدہ اسمبلی سے منظور کرایا جائے۔
بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق اس کا مقصد وفاقی حکومت کے سیکیورٹیز پر حاصل شدہ آمدنی پر زیادہ شرح کے نفاذ میں ٹیکس دہندگان کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنا اور بینکنگ کمپنیوں کی مجموعی کاروباری آمدنی پر ٹیکس کی شرح کو معقول بنانا ہے۔