پاکستان اب بھی دہشت گردی کا مرکز ہے، منموہن سنگھ
واشنگٹن: ہندوستانی وزیراعظم منموہن سنگھ نے جمعے کے روز پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات سے وابسطہ توقعات کو کم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک 'ابھی بھی دہشت گردی کا مرکز' ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما سے گفتگو کرتے ہوئے ہندوستانی وزیراعظم نے کہا ہے کہ پڑوسی ملک میں جاری صورت حال کی وجہ سے ہندوستان کو مشکلات کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ نواز شریف اور منموہن سنگھ کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ملاقات متوقع ہے جس کا مقصد تعلقات میں بہتری لانا ہے جبکہ دوسری جانب سرحدوں پر کشیدگی بھی جاری ہے۔
انہوں نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 'میں نواز شریف سے ملاقات کا منتظر ہوں تاہم برصغیر میں جاری دہشت گردی کی وجہ سے اس متعلق توقعات کو کم ہونا چاہیئے'۔
انہوں نے صدر اوباما کو بتایا کہ ان کے ملک کو پاکستان کے دہشت گردی کے مرکز ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ہندوستان نے لشکر طیبہ اور دیگر گروپوں پر ہندوستان کے اندر دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ اس کے مطابق پاکستانی ریاست کے چند عناصر بھی اس میں ملوث ہیں۔
ان دہشت گردی کے واقعات میں پانچ سال قبل ممبئی میں ہونے والا واقعہ بھی شامل ہے جس کے دوران 166 افراد مارے گئے تھے۔
اس سے قبل نواز شریف نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ وہ منموہن سنگھ سے ملاقات کے منتظر ہیں اور وہ ہندوستان کے ساتھ ‘ایک نئے آغاز’ کے لیے پر امید ہیں۔
انہوں نے کہا ‘دونوں ممالک نے ایٹمی دوڑ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر وسائل کو ضائع کیا’۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ایٹمی بم بنانے میں خطیر رقم صرف کی۔
اس موقع پر صدر اوباما نے منموہن سنگھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ اور انکے عظیم دوست اور ساتھی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ چند روز کے اندر دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے بعد سول نیوکلئیر معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی آجائے گی۔
تبصرے (1) بند ہیں