بھارت: مون سون بارشیں معمول سے 8 دن پہلے شروع، 16 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
بھارتی ریاست کیرالہ کے ساحل پر مون سون کی بارشیں معمول سے 8 دن پہلے شروع ہو گئیں جو گزشتہ 16 سال میں مون سون کا سب سے جلد آغاز ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارت کی 40 کھرب ڈالر کی معیشت کے لیے مون سون کی بارشیں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ مون سون کے دوران ملک میں تقریباً 70 فیصد بارش ہوتی ہے، جو کھیتوں کو سیراب کرنے اور زیر زمین پانی کے ذخائر کو بھرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔
بھارت کی تقریباً نصف زرعی زمین، جہاں آبپاشی کی سہولت موجود نہیں، جون سے ستمبر تک ہونے والی مون سون کی بارشوں پر انحصار کرتی ہے تاکہ چاول، مکئی، کپاس، سویابین اور گنا جیسی فصلیں اگائی جا سکیں۔
بھارت میں عام طور پر مون سون کی بارشیں یکم جون تک ریاست کیرالہ سے شروع ہوتی ہیں اور جولائی کے وسط تک پورے ملک میں پھیل جاتی ہیں۔
تاہم، رواں سال بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق کیرالہ میں 24 مئی سے ہی مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جو سال 2009 کے بعد اتنی جلدی آیا ہے، 16 سال قبل مون سون کا آغاز 23 مئی کو ہوا تھا۔
بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ مون سون نے کیرالہ کے ساتھ ساتھ پڑوسی ریاستوں تمل ناڈو اور کرناٹک کے کچھ حصوں اور شمال مشرقی ریاست میزورم کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 2 سے 3 روز میں مون سون کے گوا، مہاراشٹر کے کچھ حصوں، آندھرا پردیش، شمال مشرقی ریاستوں، مغربی بنگال، اور باقی تمل ناڈو و کرناٹک تک پھیلنے کے امکانات ہیں۔
ممبئی کی ایک بروکریج فرم فلپ کیپیٹل انڈیا میں کموڈیٹی ریسرچ کی نائب صدر اشونی بنسود کا کہنا ہے کہ مون سون کی قبل از وقت آمد اور اضافی بارش خاص طور پر جنوبی اور وسطی بھارت کے کسانوں کو فائدہ دے گی کیوں کہ زمین میں زیادہ نمی اور بروقت کاشت ممکنہ طور پر پیداوار میں اضافہ کر سکتی ہے۔
گزشتہ سال بھارت میں مون سون کا آغاز 30 مئی کو کیرالہ سے ہوا تھا اور مجموعی طور پر موسم گرما کی بارشیں 2020 کے بعد سب سے زیادہ ہوئی تھیں۔
تاہم، بھارتی محکمہ موسمیات نے سال 2025 کے لیے مسلسل دوسرے سال اوسط سے زیادہ مون سون کی پیش گوئی کی ہے۔