چینی ماہرین نے فائیو جی سیٹلائٹ کی نئی ٹیکنالوجی تیار کرلی
چینی ماہرین نے دنیا کے ماہرین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے فائیو جی سیٹلائٹ کی ایک ایسی ٹیکنالوجی متعارف کرادی جو اسمارٹ فونز کے ذریعے براہ راست ویڈیو کالز کی سہولت فراہم کرے گی۔
چینی نیوز ویب سائٹ کے مطابق امریکی کمپنی اسپیس ایکس کے مقابلے میں سیٹلائٹ، برانڈ بینڈ اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز متعارف کرانے کے لیے بنائی گئی چینی کمپنی نے فائیو جی سیٹلائٹ کی نئی ٹیکنالوجی کی کامیاب آزمائش بھی کرلی۔
چینی ماہرین نے نئی ٹیکنالوجی کو ’نان ٹریسٹریل نیٹ ورک‘ (Non-Terrestrial Network (NTN) ) ( این ٹی این) کا نام دیا ہے جو کہ عام اسمارٹ فونز کو کسی طرح کے خصوصی ہارڈویئر اور سافٹ ویئرز کے بغیر ویڈیو کالز کی سہولت فراہم کرے گی۔
مذکورہ فائیو جی سیٹلائٹ ایک طرح سے انٹرنیٹ سگنلز کی طرح کام کرے گی لیکن اس کے لیے موبائل نیٹ ورک سگنلز کی ضرورت نہیں ہوگی اور نئی ٹیکنالوجی انٹرنیٹ کا متبادل سمجھی جا رہی ہے۔
مذکورہ ٹیکنالوجی تیار کرنے والے چینی ماہرین نے اعتراف کیا کہ مذکورہ ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے کے لیے کئی قانونی چیلنجز ہیں، ممکنہ طور پر امریکا کی جانب سے اس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی جب کہ دیگر ممالک میں بھی اسے قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔