امریکا نے شام پر عائد کی گئی پابندیوں میں جزوی نرمی کا اعلان کر دیا

شائع May 25, 2025
صدر ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے دورے میں سعودیہ میں احمدالشرع سے ملاقات بھی کی تھی
—فائل فوٹو:
صدر ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے دورے میں سعودیہ میں احمدالشرع سے ملاقات بھی کی تھی —فائل فوٹو:

ٹرمپ انتظامیہ نے شام پر عائد مؤثر پابندیاں ہٹانے کے لیے احکام جاری کردیے، یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے رواں ماہ مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران شام میں تباہ کن خانہ جنگی کے بعد ملک کی تعمیر نو میں مدد کرنے کے وعدے کے خاتمے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے ایک عمومی لائسنس جاری کیا ہے، جو صدر احمد الشرع کی زیر قیادت شام کی عبوری حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی بینک اور سرکاری اداروں کے ساتھ لین دین کی اجازت دیتا ہے۔

محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ جنرل لائسنس، جسے جی ایل 25 کے نام سے جانا جاتا ہے، شام کے پابندیوں کے ضوابط کے تحت ممنوعہ لین دین کی اجازت دیتا ہے، جو عملی طور پر شام پر سے پابندیاں ہٹانے کے مترادف ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جی ایل 25، امریکی صدر کی پہلی حکمت عملی کے مطابق نئی سرمایہ کاری اور نجی شعبے کی سرگرمیوں کو ممکن بنائے گا۔

بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سیزر ایکٹ کے تحت 180 دن کی رعایت (چھوٹ) جاری کی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ پابندیاں سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ نہ بنیں، بجلی، توانائی، پانی اور صفائی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی کوششوں کو مؤثر بنایا جا سکے۔

مارکو روبیو نے کہا کہ آج کے اقدامات شام اور امریکا کے درمیان نئے تعلقات کے قیام کے لیے صدور کے وژن کا پہلا قدم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ پابندیوں میں نرمی کے بعد شامی حکومت سے مثبت اقدامات کی توقع کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2025
کارٹون : 16 جون 2025