انٹرنیٹ کی لت ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
آج کے دور میں انٹرنیٹ کا استعمال ہر فرد کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے، اس کی رسائی ہر عمر اور ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد تک ہو چکی ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ انٹرنیٹ کا حد سے زیادہ استعمال آپ کی ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے؟
حال ہی میں کی جانے والی ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انٹرنیٹ کی لت میں مبتلا افراد کو توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے اور وہ جلد بازی میں فیصلے کرتے ہیں۔
یہ تحقیق جرمنی کی یونیورسٹی آف ڈوئسبرگ-ایسن کے پروفیسر ڈاکٹر میتھیاس برانڈ اور ان کی ٹیم نے کی، جس میں انٹرنیٹ کی لت کے نفسیاتی اور اعصابی اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اس مطالعے میں 2021 سے 2024 کے دوران 1 ہزار سے زائد رضاکاروں کی ذہنی حالت، فیصلے کرنے کی صلاحیت اور توجہ مرکوز کرنے کے رجحانات کا مشاہدہ کیا گیا۔
نتائج سے پتا چلا کہ انٹرنیٹ کا حد سے زیادہ استعمال کرنے والے افراد نہ صرف توجہ کھو بیٹھتے ہیں بلکہ اپنی روزمرہ زندگی میں فیصلے کرتے وقت بھی جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ انٹرنیٹ کی لت انسان کی خود پر قابو پانے کی صلاحیت کو آہستہ آہستہ کمزور کر دیتی ہے، یعنی جتنا زیادہ وقت وہ انٹرنیٹ پر صرف کرتے ہیں، اتنا ہی کم وہ خود پر قابو رکھ پاتے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ خود پر قابو نہ رکھ پانے کی کیفیت انٹرنیٹ کی لت کے آغاز اور اسے برقرار رکھنے میں ایک بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔
یہ مسئلہ بتدریج بڑھتا ہے، جو افراد شروع سے ہی خود پر قابو نہیں رکھ پاتے، وہ انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں اور وقت کے ساتھ یہ عادت مزید گہری ہوتی چلی جاتی ہے، جس سے ان کی قوتِ ارادی مزید کمزور ہوجاتی ہے۔
تحقیق میں شامل محققین اب بھی مزید رضاکاروں کی تلاش میں ہیں تاکہ اس مسئلے کے محرکات کو مزید بہتر انداز میں سمجھا جاسکے۔