نوجوان اداکاروں میں بڑھتی تمباکونوشی پر حنا خواجہ بیات کا طنزیہ تبصرہ
سینئر اداکارہ حنا خواجہ بیات نے نوجوان اداکاروں میں تمباکو نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا کہ وہ ’وزارتِ تمباکونوشی‘ تمام نوجوان اداکاروں کے لیے مختص کرنا چاہیں گی۔
حنا خواجہ بیات حال ہی میں نجی ٹی وی چینل ’سنو ٹی وی‘ کے ایک پروگرام میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔
پروگرام کے دوران ویب سیریز ’چڑیلز‘ میں اپنے کردار پر ہونے والی تنقید سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔
حنا خواجہ بیات کے مطابق کچھ افراد اُن پر تنقید کے لیے موقع کی تلاش میں تھے اور انہوں نے اس ویب سیریز کو اسی مقصد کے لیے استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ معاشرتی مسائل پر بات کرتی ہوں اور میرے کردار کا تعلق بھی ایک معاشرتی مسئلے سے تھا، لیکن افسوس کہ لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ میں صرف اپنا کردار ادا کر رہی تھی، سب سے زیادہ دکھ اس وقت ہوا جب میرے خاندان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
خلیل الرحمٰن قمر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حنا خواجہ بیات نے کہا کہ اُن کا سب سے پسندیدہ کردار مشہور ڈرامہ ’میرا نام یوسف ہے‘ میں تھا، جو خلیل الرحمٰن قمر نے لکھا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے خود خلیل صاحب سے کہا کہ آپ نے جس انداز سے ایک عورت کی نفسیات کو سمجھا ہے، وہ آج تک کسی عورت نے بھی کردار لکھتے ہوئے نہیں سمجھا۔
تاہم انہوں نے یہ بھی رائے دی کہ خلیل الرحمٰن قمر ایک تخلیقی ذہن کے مالک ہیں، لیکن انہیں اپنی ذاتی رائے کو میڈیا پر بیان کرتے وقت محتاط رہنا چاہیے اور نجی زندگی کو علیحدہ رکھنا چاہیے۔
پروگرام کے ایک دلچسپ حصے میں میزبان نے اداکارہ سے کہا کہ وہ شوبز انڈسٹری کے اداکاروں کو مختلف ’وزارتیں‘ تفویض کریں، جس پر انہوں نے کہا کہ وزارتِ تمباکونوشی تمام نوجوان اداکاروں کو دینا چاہوں گی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ وزارت ہمارے سب نوجوان اداکار لے سکتے ہیں، کیونکہ وہ اکثر ڈراموں کے سیٹ پر بھی تمباکو نوشی کرتے نظر آتے ہیں، جب ان کو اس سے روکا جائے تو اُن کا موڈ آف ہو جاتا ہے، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیوں نہیں سمجھتے کہ یہ عمل خاص طور پر کسی عوامی جگہ پر بالکل بھی مناسب نہیں۔
انہوں نے نوجوان فنکاروں کو نصیحت کی کہ وہ اپنی شخصیت اور اثرورسوخ کو مثبت مقاصد کے لیے استعمال کریں اور نئی نسل کو صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کی ترغیب دیں۔
اداکارہ نے ویپنگ کے بڑھتے رجحان پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نوجوان اسے فیشن سمجھ کر اپنا رہے ہیں، حالانکہ یہ عادت رفتہ رفتہ سگریٹ نوشی کی طرف لے جاتی ہے، جو کہ صحت کے لیے مضر ہے۔
اختتام پر انہوں نے والدین اور اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ نئی نسل کی رہنمائی کریں اور انہیں بہتر راستے پر ڈالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔












لائیو ٹی وی