سارے اداکار ایک جیسے لگتے ہیں، اب صرف چہرہ دیکھا جارہا ہے، سیمی راحیل
سینیئر اداکارہ سیمی راحیل نے کہا ہے کہ آج کل شوبز انڈسٹری میں ظاہری خوبصورتی کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے یہی وجہ ہے کہ سارے اداکار ایک جیسے لگتے ہیں۔
سیمی راحیل نے حال ہی میں نیو ٹی وی کے پروگرام ’زبردست وِد وصی شاہ‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج کل شوبز انڈسٹری میں صلاحیت اور فن کی بجائے ظاہری خوبصورتی کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اداکار کا خوبصورتی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، اگر لوگ آپ کو آپ کے کردار کی وجہ سے یاد رکھتے ہیں تو یہی اصل کامیابی ہے۔
سیمی راحیل نے ماضی کی اداکاراؤں جیسے عظمیٰ گیلانی، ثمینہ احمد، روحی بانو اور خالدہ ریاست کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ان کی اداکاری کی وجہ سے سراہا جاتا تھا، نہ کہ صرف شکل و صورت کی بنیاد پر۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کل ہر کوئی ایک جیسا دکھنے کی کوشش کررہا ہے، جیسے کہ سب کے چہرے ایک جیسے، ایک ہی جیسی بھنویں اور ایک ہی جیسا رنگ۔
ان کا کہنا تھا کہ پرانے دور کے اداکار انقلابی ہوتے تھے، وہ پڑھے لکھے تھے، انہیں شعور تھا، میں صرف الف اور ب والی تعلیم کی بات نہیں کررہی، میرا مطلب یہ ہے کہ انہیں یہ ادراک ہوتا تھا کہ وہ جو کہیں گے یا کریں گے اس کا معاشرے پر کیا اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہم اپنے سین کے حوالے سے کئی کئی دن تک لکھاری اور ڈائریکٹر سے بات کرتے تھے کہ اسے کیسے کرنا ہے۔
سیمی راحیل کے مطابق آج بھی کچھ ایسے ڈرامے بن رہے ہیں جن میں واقعی اچھا کام ہوا ہے، لیکن ایسے ڈرامے کئی سالوں بعد سامنے آئے ہیں، جیسے تن من نیل و نیل، کبھی میں کبھی تم اور فرار۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ڈراموں کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ اچھے مواد کا معاشرے پر اثر ہوتا ہے اور یہ پسند بھی کیا جاتا ہے، اس لیے یہ کہنا درست نہیں کہ لوگ جو دیکھنا چاہتے ہیں، ہم وہی بناتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق میں یہ ضرور سوچتی ہوں کہ اتنے سارے چینلز ہیں اور روزانہ نئے ڈرامے آتے ہیں، تو ظاہر ہے سارے ڈرامے معیاری تو نہیں ہوسکتے۔
مزید برآں سیمی راحیل نے کھیلوں میں طبقاتی فرق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں کھیل میں بھی معاشی تقسیم ہوگئی ہے، ہمارے وقت میں ہم سب گلی ڈنڈا کھیلتے تھے، لیکن اب یہ صرف ایک مخصوص طبقے کا کھیل بن گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے کھیلوں میں بھی یہ تقسیم پیدا کردی ہے کہ یہ غریبوں کے کھیل ہیں اور یہ امیروں کے، جبکہ میری نظر میں کھیل، کھیل ہوتا ہے، اس میں کوئی امیر یا غریب نہیں ہوتا۔











لائیو ٹی وی