راولپنڈی: 10 سالہ کزن کے ہاتھوں بچی کے قتل کے مقدمے میں پولیس کی اہلخانہ سے تفتیش

شائع June 8, 2025

راولپنڈی کے علاقے رتہ امرال میں ایک افسوسناک واقعے میں ایک سالہ بچی مریم کی ہلاکت کے معاملے میں پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کیا تو یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ مبینہ طور پر بچی کو قتل کرنے والا دس سالہ لڑکا ذہنی عدم توازن کا شکار ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق یہ انکشاف کم عمر ملزم کی دادی نے پولیس تفتیش کے دوران کیا۔

ملزم کی والدہ نے اپنے شوہر کا گھر چھوڑ کر اس سمیت 2 بچوں کو لے کر اپنے والدین کے گھر رتہ امرال میں رہائش اختیار کر لی تھی جبکہ اس کے دیگر 2 بچے نشے کے عادی والد کے پاس رہ گئے تھے۔

پولیس نے مریم کی ہلاکت کی اصل وجوہات جاننے کے لیے ملزم کے والد کے خاندان کے افراد سے بھی تفتیش کی، مریم کی لاش بدھ کی رات دیر گئے ایک گٹر سے ملی تھی۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مریم کے پھیپھڑوں اور دماغ میں گندہ پانی داخل ہونے سے اس کی موت واقع ہوئی، مریم کو جمعرات کی سہ پہر مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

مریم کی دادی مسرت بی بی نے بتایا کہ ان کے گھر میں رشتے داروں اور اہلِ محلہ کی بڑی تعداد تعزیت کے لیے آ رہی ہے۔

پولیس نے پہلے ہی اغوا کی دفعہ 363 کے تحت مقدمہ درج کر رکھا تھا، جس میں اب قتل کی دفعہ 302 کا اضافہ بھی کر دیا گیا ہے، اور ملزم کو گرفتار کر کے عدالت کے حکم پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو منتقل کر دیا گیا ہے۔

مسرت بی بی نے روزنامہ ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے ملزم کی دادی سے بھی تفتیش کی، جنہوں نے بتایا کہ بچہ ذہنی عدم توازن کا شکار تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’وہ لڑکا مریم سے بڑے بھائی کی طرح محبت کرتا تھا، مگر وہ ایسا قدم کیوں اٹھا بیٹھا، یہ سمجھ سے بالاتر ہے، یہ سب ہمارا نصیب تھا‘۔

مسرت بی بی نے مزید کہا کہ ’ایک طرف میرے بیٹے کی بیٹی ہے، اور دوسری طرف میری بیٹی کا بیٹا‘۔

ابتدائی تفتیش میں لڑکے نے بتایا کہ اس نے مریم کو گلی سے اٹھایا اور گٹر کی طرف لے گیا، جہاں اس نے اس کا سر پانی میں ڈبو دیا، جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔

پولیس کے مطابق ملزم بچے نے بیان دیا کہ وہ مریم کو پسند نہیں کرتا تھا تاہم پولیس واقعے کے تمام پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔

ملزم کو گرفتار کرنے میں پولیس کو ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سے مدد ملی، جس میں اسے مریم کو گلی سے لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے, بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد والدین کے حوالے کی گئی اور اسے جمعرات کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025