• KHI: Partly Cloudy 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.1°C
  • ISB: Cloudy 13°C
  • KHI: Partly Cloudy 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.1°C
  • ISB: Cloudy 13°C

پروین شاکر کے بیٹے کا بطور فلم پروڈیوسر کیریئر کا آغاز

شائع June 9, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ماضی کی مقبول مرحوم شاعرہ پروین شاکر کے بیٹے سید مراد علی نے بطور فلم پروڈیوسر کیریئر شروع کردیا۔

حال ہی میں سید مراد علی نے 365 نیوز کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے والدہ کے انتقال کے بعد زندگی میں آنے والی مشکلات کا ذکر کیا، ساتھ ہی بتایا کہ انہوں نے فلم پروڈیوسنگ کا شعبہ کیوں اختیار کیا؟

سید مراد علی کے مطابق جب ان کی والدہ انتقال کر گئیں تو وہ محض 14 برس کے تھے، انہوں نے کم عمری میں ہی سخت مشکلات دیکھیں لیکن انہیں اس وقت کی وزیر اعظم بینظیر بھٹو نے مدد فراہم کی، انہیں تعلیم کے لیے اسکالر شپ دی اور دیگر اخراجات بھی اٹھائے۔

پروین شاکر کے بیٹے کا کہنا تھا کہ چوں کہ انہیں اسکالر شپ اور تعلیمی اخراجات دیے گئے، اس لیے انہوں نے ہمیشہ یہی سوچا تھا کہ وہ بھی بڑے ہوکر کچھ نہ کچھ ملک کے لیے کریں گے۔

ان کے مطابق جب ملک کے لیے کچھ کرنے کا وقت آیا تو انہوں نے سینما کے شعبے کا انتخاب کیا اور فلموں کے ذریعے ملک و قوم کی خدمت کرنے کا سوچا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ بھی فنون لطیفہ سے تعلق رکھتی تھیں، اس لیے انہوں نے بھی اسی فنون لطیفہ کے شعبے کا انتخاب کیا اور فلم پروڈیوسنگ میں آگئے۔

ان کے مطابق عید الاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی ہارر فلم ’دیمک‘ کو انہوں نے بطورایگزیکٹو پروڈیوسر پروڈیوس کیا۔

سید مراد علی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مزاحیہ اور رومانوی فلمیں بہت بنتی ہیں جب کہ ہارر فلمیں نہیں بنتیں، اس لیے انہوں نے مختلف موضوع کی فلم میں سرمایہ لگانے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں وہ 42 سال کی عمر میں مالک حقیقی سے جا ملی تھیں۔

ان کی پیدائش 24 نومبر 1952 کو کراچی میں ہوئی اور کم عمری میں ہی وہ شہرت حاصل کرنے میں کامیاب رہیں جو بہت کم لوگوں کو حاصل ہوتی ہے۔

پروین شاکر نے انگلش لٹریچر اور زبان دانی میں گریجویشن کیا، بعد میں انہی مضامین میں جامعہ کراچی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

پروین شاکر استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبے سے بھی وابستہ رہیں اور پھر بعد میں سرکاری ملازمت اختیار کرلی۔

ابتدا میں بینا کے نام سے پہچانی جانے والی شاعرہ کی پہلی کتاب خوشبو 1977 میں شائع ہوئی، اُس وقت اُن کی عمر صرف 25 سال تھی اور اِس شعری مجموعے کی خوشبو چہار سو پھیل گئی۔

خوشبو کے علاوہ اُن کے تین مجموعہ ہائے کلام صدبرگ، خودکلامی اور انکار بھی شائع ہوئے جبکہ چاروں مجموعوں کو کلیات کی شکل میں ماہِ تمام کے نام سے بھی شائع کیا گیا۔

انہیں ادب میں بہترین خدمات پر پرائڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا، ان کے انتقال کے وقت پرین شاکر کے بیٹے سید مراد علی محض 14 برس کے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025