ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنانے پر افسوس کا اظہار کردیا
ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے کہا ہے کہ انھیں امریکی صدر پر کی جانی والی حالیہ تنقید میں سے کچھ پر افسوس ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایلون مسک نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ ’مجھے صدر ٹرمپ کے حوالے سے گزشتہ ہفتے کی جانے والی کچھ پوسٹس پر افسوس ہے، وہ حد سے زیادہ تجاوز ہو گئیں تھیں‘۔
ٹیک ارب پتی ایلون مسک کے جانب سے سوشل میڈیا پوسٹس پر افسوس کا اظہار ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب صدر ٹرمپ نے ایلون مسک کو سبق سکھانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسک کو اس کے سنجیدہ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اختلافات کو سوشل میڈیا پر اس وقت چرچے ہونے لگے تھے جب ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد ’بڑے اور خوبصورت بل‘ پر تنقید کرنا شروع کر دی تھی۔
صدر ٹرمپ نے 8 جون کو این بی سی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نہ صرف ایلون مسک کو بدتمیز کہا تھا بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ اگر اس (ایلون مسک) نے ایسا کیا تو اسے سنجیدہ نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، تاہم صدر ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ وہ نتائج کیا ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ ان کا جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے اسپیس ایکس اور ٹیسلا چیف کے ساتھ تعلقات کو بہتر رکھنے کے خواہش نہیں اور نہ ہی وہ اُس سے بات کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایلون مسک نے اپنی پوسٹ میں یہ نہیں بتایا کہ ان کی کون سے تنقید حد سے زیادہ تجاوز کر گئیں تھیں۔
دونوں سابق دوستوں کے تعلقات اس وقت منقطع ہوئے جب ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کے اخراجات میں کمی کرنے کے نگران وفاقی ادارے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (ڈاج) سے اچانک استعفیٰ دے دیا تھا، تاہم دونوں کے تعلقات میں کچھ ہی دنوں میں اس وقت دراڑ پڑ گئی تھی جب ایلون مسک نے اخراجات کے مجوزہ بل کو ایک ’گھناؤنی حرکت‘ قرار دیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایلون مسک کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’مسک اور میرے درمیان بہترین تعلقات تھے مجھے نہیں معلوم ہم دونوں ایک ساتھ ہوں گے یا نہیں ، میں حیران ہوا ہوں‘۔
ایلون مسک نے الیکشن 2024 کی مہم میں صدر ٹرمپ کو سب سے مالی معاونت فراہم کی تھی، انھوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا تھا کہ ’میرے بغیر صدر ٹرمپ الیکشن جیت نہیں سکتے تھے، ڈیموکریٹس ہاؤس کو کنٹرول کرتے اور ریپبلکنز سینیٹ میں 49-51 کی عددی تعداد کے ساتھ موجود ہوتے۔
صدر ٹرمپ نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ پرلکھا کہ ایلون مسک کو دی جانی والی بلین آف ڈالرز کی سبسڈیز اور ان کی کمپنیوں کو ملنے والے ٹھیکوں کو اگر بند کر دیا جائے تو یہ امریکی حکومت کے خزانے میں رقم جمع کرانے کا سب سے آسان طریقہ ہوگا، امریکی میڈیا کے مطابق ان ٹھیکوں اور سبسڈیز کی مجموعی مالیت تقریبا 18 ارب ڈالر ہو سکتی ہے۔
دونوں رہنما ایک دوسرے پر شدید تنقید کے بعد اب اپنے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹتے دکھائی دے رہے ہیں صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں ان (ایلون مسک) کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کروں گا جس پر مسک نے لکھا بالکل اسی طرح۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقامی چینل این بی سی سے گفتگو کے بعد ایلون مسک نے صدر ٹرمپ سے متعلق کیے گئے ٹوئٹس میں سے ایک ڈیلیٹ کر دیا، جس میں انہوں نے ٹرمپ کو جیفری ایپسٹین کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی تھی۔
ایلون مسک نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر الزام لگایا تھا کہ ریپبلکن صدر کا نام بھی ’جیفری ایپسٹین فائلز‘ میں موجود ہے جو آج تک عوام کے سامنے نہیں لائیں گئیں، واضح رہے کہ جیفری ایپسٹین نے 2019 میں اس وقت خودکشی کر لی تھی جب وہ سیکس ٹریفکنگ کے الزامات کا سامنا کر رہے تھے۔
ایلون مسک نے ایکس پر لکھا تھا کہ ’وقت آگیا کہ ایک بڑا بم پھینکا جائے، ٹرمپ کا نام بھی ایپسٹین فائلز میں موجود ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ فائلیں آج تک عوام کے سامنے نہیں لائی جاسکیں‘۔
ایلون مسک نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کن فائلز سے متعلق بات کر رہے تھے اور نہ ہی انہوں نے اپنے الزامات سےمتعلق کوئی ثبوت پیش کیا، تاہم ایلون مسک نے7 جون کو کی جانی والی اپنی تمام ٹوئٹس ڈیلیٹ کر دیں۔












لائیو ٹی وی