ڈراما سیریل ’من مست ملنگ‘ کو ایک بار پھر تنقید کا سامنا
جیو ٹی وی کا مقبول ڈراما سیریل ’من مست ملنگ‘ ایک بار پھر ناظرین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بن رہا ہے۔
ناظرین کا کہنا ہے کہ ڈرامے میں ایسے کئی مناظر دکھائے جارہے ہیں جو پاکستانی معاشرے میں بگاڑ کا باعث بن سکتے ہیں، تاہم اس کے باوجود اسے بھرپور پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔
’من مست ملنگ‘ نہ صرف پاکستان بلکہ بنگلہ دیش، نیپال اور بھارت جیسے ممالک میں بھی مقبول ہورہا ہے۔
ڈرامے کو ’تیرے بن‘ جیسے مشہور ڈرامے کی مصنفہ نوراں مخدوم نے تحریر کیا ہے، جب کہ اس کی ہدایات معروف ڈائریکٹر علی فیضان نے دی ہے۔
ناظرین کی جانب سے اب تک ڈرامے میں ہیرو اور ہیروئن کے درمیان بڑھتی ہوئی رومانویت پر تنقید کی جاتی رہی ہے، تاہم حال ہی میں نشر ہونے والی 49ویں قسط نے ناظرین کی توجہ خاص طور پر اپنی جانب مبذول کروائی۔
اس قسط کے ایک منظر میں دکھایا گیا کہ کبیر (دانش تیمور) کا بھائی بچے کی خواہش کے تحت دوسری شادی کا فیصلہ کرتا ہے، جب اس کی پہلی بیوی کو یہ خبر ملتی ہے تو وہ ڈپریشن کا شکار ہو کر سگریٹ نوشی کرتی ہے۔
ناظرین نے اس منظر پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر اخلاقی، غیر ضروری اور پاکستانی معاشرتی اقدار کے منافی قرار دیا۔

ناظرین کا کہنا ہے کہ ایسے مناظر نوجوان نسل کو منفی پیغام دیتے ہیں اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈراما انڈسٹری کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔











لائیو ٹی وی