امریکا نے ایران کو ایک پیشکش کی ہے، ان کے جواب کا انتظار ہے، فرانسیسی صدر
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایران اور اسرائیل میں شہری آبادی پر حملے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ نے جنگ بندی کی ایک پیشکش سامنے رکھی ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق کینیڈا میں ہونے والے جی-سیون اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میرون کا کہنا تھا کہ اگر امریکا ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی میں کامیاب ہوتا ہے تو یہ ایک بہت اچھی بات ہوگی۔
یاد رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ مشرق وسطیٰ میں بگڑتی صورتِ حال کے باعث صدر ڈونلڈ ٹرمپ اجلاس سے جلد واپس جارہے ہیں۔
میکرون نے ایران اور اسرائیل دونوں سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریوں پر حملے بند کریں، اور انہوں نے تہران کی مذہبی ریاست کو گرانے کی کسی بھی کوشش کو ’اسٹریٹجک غلطی‘ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان سب لوگوں نے جو یہ سوچتے ہیں کہ باہر سے بمباری کر کے کسی ملک کو زبردستی بچایا جا سکتا ہے، ہمیشہ غلطی کی ہے۔
فرانسیسی صدر نے مزید بتایا کہ امریکی صدر نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی سے متعلق ایک ملاقات اور مذاکرات کی پیشکش کی ہے، جس کا مقصد جنگ بندی کے حصول کے لیے اور جوہری مذاکرات کے آغاز ہے۔
انہوں نے کہا اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا فریقین اس پیشکش کا مثبت جواب دیتے ہیں یا نہیں۔












لائیو ٹی وی