ایران کے منصوبے کامیاب ہوگئے تو اسرائیل کو تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل
ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل نےخبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے منصوبے کامیاب ہو گئے تو اسرائیل کے لیے اس کے ممکنہ نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں۔
تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے سابق اعلیٰ افسر، ریٹائرڈ جنرل یتسحاق بریگ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے تزویراتی (اسٹریٹیجک) اہداف پورے ہو گئے تو اسرائیل کو سنگین خطرات اور تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یتسحاق بریگ نے کہا ہے کہ ایرانی منصوبوں کی کامیابی کی صورت میں اسرائیل کو اپنی معیشت، فوج، تجارتی سرگرمیوں اور فضائی آپریشنز میں مکمل مفلوجی کے خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل کے بیانات اسرائیل کی بار بار ہونے والی فوجی جھڑپوں اور ان کے غیر یقینی نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
یتسحاق بریگ نے اسرائیلی فوجی تصادم کی تاریخی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ماضی کے تمام تنازعات میں اسرائیل بڑی طاقت کے ساتھ پہل کرتا ہے، لیکن آخرکار ایک جنگ بندی یا معاہدے پر آ کر رک جاتا ہے۔
ریٹائرڈ جنرل کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ جنگ اسرائیل کے لیے اب تک کی سب سے خطرناک جنگ ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ ایران کا میزائل ذخیرہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس کی جوہری صلاحیتیں بھی ترقی پا رہی ہیں، ان خطرات کی وسعت ایسی ہے کہ ان کے مقابلے کے لیے غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہوگی۔
اسرائیل کی دفاعی صلاحیتوں پر بات کرتے ہوئے یتسحاق بریگ نے خبردار کیا کہ ہر ایرانی میزائل کو روکنے کی لاگت تقریباً 70 لاکھ ڈالر ہے، ان کے بقول،اس سے اسرائیلی دفاعی ذخائر پر بھاری دباؤ پڑ رہا ہے، جو اتنی بڑی تعداد میں میزائلوں کا طویل مدتی مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔
یتسحاق بریگ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا منصوبہ یہ ہے کہ وہ پہلے ہمارے فضائی دفاعی نظام کو میزائلوں کی بارش کے ذریعے ختم کرے، اس کے بعد ایک اور شدید میزائل حملے کی دوسری لہر کے ذریعے ہمارے اہم بنیادی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے۔
یتسحاق بریگ نے امریکی حمایت کے مؤثر ہونے پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن بھی ایران کے جوہری مسئلے کے فوجی حل پر یقین نہیں رکھتا، لہٰذا امریکی امداد طاقت کے توازن کو تبدیل کرنے کی ضمانت نہیں دیتی۔
انہوں نے نیتن یاہو حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اسرائیلی قیادت اپنے شہری محاذ کی کمزوری اور عوام کو درپیش اصل خطرات کو جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے۔
ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ جنگ نہ صرف معاشی تباہی کا باعث بن سکتی ہے بلکہ اسرائیل کے ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کو مفلوج کر کے اس کی جنگی مشین کو ناکارہ بھی بنا سکتی ہے۔













لائیو ٹی وی