ایران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے، جدید ڈرون اور پانچواں ایف 35 جنگی طیارہ تباہ کرنے کا دعویٰ
ایران کی جانب سے یکے بعد دیگر جوابی میزائل حملوں سے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا جب کہ پاسداران انقلاب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیلی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا گیا، ایرانی فوج نے صوبہ اصفہان میں اسرائیل کا جدید ڈرون طیارہ بھی مار گرایا ہے، اسرائیلی فوج نے ڈرون گرائے جانے کی تصدیق کردی۔
تہران ٹائمز کے مطابق بدھ کی شام پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے 8 بجے پاسداران انقلاب نے حیفہ کے شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کی وارننگ دی ہے۔
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق ایران میں فضائی آپریشن کے دوران اسرائیلی فضائیہ کے ڈرون پر زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل فائر کیا گیا جس کے نتیجے میں ڈرون گر کر تباہ ہو گیا، تاہم فوج نے کہا ہے کہ معلومات کے افشا کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
قبل ازیں، ایرانی مسلح افواج نے آپریشن ’ وعدۂ صادق سوم’ کے 11ویں مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز کی بارش کردی، اسرائیل کے اہم اور اسٹریٹجک اہداف پر متعدد بیلسٹک میزائل داغےگئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ ایران کی جانب سے مزید میزائل داغے گئے ہیں جس کے بعد ائیرڈیفنس سسٹم کو فعال کردیا گیا ہے۔
تاہم، ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فتح میزائلوں نے اسرائیلی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا اور اسرائیلی ائیرڈیفنس کا نظام ایران کے فتح میزائلوں کو روکنے میں ناکام ہوگیا۔
پاسداران انقلاب کے ترجمان نے اسرائیلی شہریوں کو تل ابیب اور مضافاتی علاقے خالی کرنے کی نئی وارننگ بھی دے دی۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی جانب میزائلوں اور ڈرونز کی بڑی تعداد داغی گئی۔
پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس کی طرف سے ڈرون اور میزائل حملوں کی ایک نئی لہر شروع ہوئی ہے جس میں اسرائیل کے اندر اہم اہداف کو نشانہ بنایا جارہا ہے, جن میں میزائل اور ڈرونز دونوں شامل تھے اور ان کا ہدف مقبوضہ فلسطینی علاقے تھے۔
اس جوابی حملے کی تازہ لہر میں اسرائیلی فضائیہ کے اڈوں کو وسیع پیمانے پر نشانہ بنایا گیا، جہاں سے ایران پر حملے کرنے والے جنگی طیارے روانہ ہوتے ہیں۔
اسرائیل کے پانچویں ایف-35 طیارے کی تباہی کا دعویٰ
ایرانی گورنر نے بدھ کی صبح اعلان کیا کہ اسرائیلی ایف-35 لڑاکا طیارہ تہران کے جنوب مشرق میں تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہر ورامین کے قریب مار گرایا گیا ہے۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گورنر حسین عباسی نے کہا کہ یہ جدید ترین لڑاکا طیارہ ایرانی فوج کے فضائی دفاعی نظام نے مار گرایا، جیسا کہ سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے بھی رپورٹ کیا ہے۔
یہ پانچواں اسرائیلی لڑاکا طیارہ ہے، جسے ایرانی مسلح افواج نے اُس وقت سے مار گرایا، جب اسرائیل نے جمعہ، 14 جون کی علی الصبح ایران پر اچانک حملہ شروع کیا تھا۔
خیال رہے کہ آپریشن’ وعدہ صادق سوم’ جمعہ کی رات کو ’ یا علی ابن ابی طالب’ کے کوڈ نام سے شروع ہوا تھا۔
یہ کارروائی اسرائیلی حملوں میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز، ایٹمی سائنسدانوں، اور خواتین و بچوں سمیت عام شہریوں کے شہید ہونے کے ردعمل میں کی جا رہی ہے۔
ایرانی کی جوابی کارروائی کا گیارہواں مرحلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب اس سے کم از کم 24 گھنٹے قبل بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی ایک زبردست لہر نے اسرائیل کے مختلف حصوں میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا۔
پچھلے مراحل میں بھاری نقصان اٹھانے کے بعد، اسرائیلی حکام نے پیر کے روز ایرانی حملوں کی فضائی لائیو کوریج پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس سے قبل، آج صبح ایرانی افواج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں دشمن کے 28 مختلف طیاروں کو شناخت کرنے ، روکنے اور مار گرانے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے، جو کہ ملک کے مربوط فضائی دفاعی نظام کی کارکردگی کا مظہر ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ایرانی فضائی دفاع نے ایک ’ ہرمیس’ جاسوس ڈرون کو بھی حساس علاقوں کی نگرانی کی کوشش کرتے ہوئے بروقت شناخت کیا، اور انتہائی درستگی سے نشانہ بنا کر مار گرایا۔















لائیو ٹی وی