’جنگ کا آغاز ہوچکا‘، دہشتگرد ریاست کو سخت جواب دینا ضروری ہے، خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ جنگ کا آغاز ہوچکا ہے اور دہشت گرد صہیونی ریاست کو سخت جواب دینا ضروری ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایران کے رہبراعلیٰ نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں واضح کیا کہ ایران صہیونیوں پر کوئی رحم نہیں کرے گا، دہشت گرد ریاست کو سخت جواب دینا ضروری ہے۔
ایک اور ٹوئٹ میں آیت اللہ خامنہ ای نے لکھا ’جنگ کا آغاز ہوچکا ہے‘ ۔
رپورٹ میں کہا گیا ’خامنہ ای کی ٹوئٹ میں لکھا گیا جملہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی 7ویں صدی میں یہودی قلعہ خیبر کی فتح کی طرف اشارہ ہے‘۔
پوسٹ کے ساتھ ایک تصویر بھی شامل ہے جس میں ایک شخص تلوار تھامے ایک قلعہ نما دروازے میں داخل ہو رہا ہے، جب کہ آسمان پر آگ کے شعلے ہیں۔
یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اُس سوشل میڈیا پیغام کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران غیر مشروط طور پر سرنڈر کرنے کا مطالبہ کیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ نام نہاد ’سپریم لیڈر‘ (آیت اللہ خامنہ ای) کہاں چھپے ہوئے ہیں، وہ ایک آسان ہدف ہیں، لیکن وہاں محفوظ ہیں، ہم کم از کم اس وقت انہیں ختم (قتل) کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
تاہم، ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ میزائل شہریوں یا امریکی فوجیوں پر داغے جائیں، ہمارا صبر اب جواب دے رہا ہے۔ اس معاملے پر توجہ دینے کا شکریہ!“
واضح رہے کہ حالیہ تنازع میں یہ آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے جاری کیا گیا پہلا عوامی پیغام ہے جس میں جنگ کے آغاز کی علامتی اور مذہبی زبان استعمال کی گئی ہے، جس سے ممکنہ طور پر اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی طرف اشارہ دیا جا رہا ہے۔













لائیو ٹی وی