• KHI: Clear 20.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.8°C
  • ISB: Cloudy 11.5°C
  • KHI: Clear 20.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.8°C
  • ISB: Cloudy 11.5°C

عطا آباد جھیل میں مبینہ سیوریج کا گندہ پانی ڈالنے پر ہوٹل پر 15 لاکھ روپے جرمانہ

شائع June 18, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

گلگت میں خوبصورت عطا آباد جھیل میں مبینہ سیوریج کا گندا پانی شامل کرنے پر ریزورٹ مالک کے خلاف سخت ایکشن لے لیا گیا، غیر ملکی سیاح کی شکایت پر ریزورٹ مالک پر 15 لاکھ جرمانہ اور ریزورٹ کے 30 کمروں پر مشتمل ایک حصے کو سیل کر دیا گیا ہے۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا، گلگت کے خوبصورت نظاروں کو دیکھنے کے لیے جانے والے غیر ملکی سیاح جارج بکلے نے عطاء آباد جھیل کے پانی کو گندہ کرنے کے حوالے سے 16 جون کو ویڈیو بنائی تھی، ویڈیو وائرل ہونے پر مقامی انتظامیہ نے ایکشن لیا تھا اور 15 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ میں ہوٹل اور جھیل کا جائزہ لینے کے بعد ثابت ہوا کہ جھیل میں سیورج کا گندا پانی شامل ہوتا رہا ہے جبکہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہوٹل میں سیوریج لائن کی مرمت کے باعث سیورج کا پانی شامل ہوا ۔

اس سے قبل غیرملکی سیاح جارج بکلے نے جھیل کی رنگت تبدیل ہونےکی نشان دہی کرتے ہوئے اپنی ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ مقامی لوگوں کے مطابق ہوٹل جھیل میں فضلہ پھینک رہا ہے، غیرملکی سیاح نے ریزورٹ کی حدود سے نکلنے والے گدلے، بھورے اور جھیل کے نیلے پانی کے درمیان واضح فرق کو بھی دکھایا۔

جارج نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ عطا آباد جھیل کی خوبصورتی اس کا پانی ہے، لیکن آپ یہاں گدلے رنگ کو جھیل میں ہر طرف پھیلتا ہوا دیکھ سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جس مقام پر ہم کھڑے ہیں، ہوا کا رخ بھی اسی طرف ہے اور یہ کافی بدبو دار ہے۔

غیرملکی سیاح کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد گلگت بلتستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے ڈائریکٹر خادم حسین، ہنزہ کے ڈپٹی کمشنر اور دیگر اہلکاروں نے ہوٹل اور اس کے سیوریج سسٹم کا معائنہ کیا، ضلعی انتظامیہ نے ریزورٹ کے تمام توسیعی حصوں کو بھی بند کر دیا۔

لکسس ریزورٹ نے انسٹاگرام پر کی گئی ایک پوسٹ میں غیرملکی سیاح جارج بکلے کے دعوے کو رد کرتے ہوئے لکھا کہ عطا آباد جھیل 2010 میں بنی تھی، لکسس ہنزہ کے 2019 میں سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھولنے سے قبل کسی نے بھی اس خوبصورت جھیل کو قریب سے نہیں دیکھا تھا، یہ جھیل ہمارے لیے گزشتہ 6 سالوں سے گھر رہی ہے اور ہمارے وجود کی وجہ اور مقصد بھی ہے، جھیل میں گندا پانی ڈالنا ہمارے اپنے گھر کو گندہ کرنے کے مترادف ہوگا، ہم نے عطا آباد جھیل میں ایک لیٹر بھی گندا پانی نہیں ڈالا۔

ریزورٹ نے مزید وضاحت کی کہ پہاڑوں سے قدرتی پانی مٹی، پتھر اور دیگر زرات کے ساتھ جھیل میں آتا ہیں، جب یہ گدلا پانی جھیل کے نیلے پانی کے ساتھ ملتا ہے، تو اس سے لکسس ہنزہ کے قریب پانی کا گدلارنگ ظاہر ہوتا ہے، اس منظر کو دو مختلف رنگوں والے پانی کا ملاپ کہتے ہیں، جہاں دو الگ الگ بہنے والے پانی آپس میں ملتے ہیں۔ اگر ان میں سے ایک بھی گدلے پن سے بھرپور ہو، تو اس سے پانی کی سطح گدلی ہو جاتی ہے۔

جھیل کا منظر گرمیوں کے موسم میں زیادہ نمایاں ہوتا ہے، اسی لیے ہر گرمیوں میں لکسس ہنزہ پر جھیل میں گندا پانی ڈالنے کا جھوٹا الزام لگایا جاتا ہے، امید ہے ہماری وضاحت مددگار ثابت ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025