ایران نے ’آئی اے ای اے‘ کو اسرائیل کی ناجائز جنگ کا شریک قرار دے دیا
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمٰعیل بقائی نے اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اسرائیل کی جانب سے شروع کی گئی ناجائز جارحانہ جنگ میں شریک بن گئی ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں اسمٰعیل بقائی نے ’سی این این‘ کو دیے گئے رافیل گروسی کے انٹرویو پر ردعمل دیا، جس میں گروسی نے کہا تھا کہ ’ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی کوئی منظم کوشش کا ثبوت نہیں ملا‘۔
اسمٰعیل بقائی نے لکھا کہ ’مسٹر گروسی، اب بہت دیر ہو چکی ہے، آئی اے ای اے کی وہ قرارداد جس میں ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا، اسرائیل کے حملے کے لیے جواز کے طور پر استعمال کی گئی‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’مسٹر گروسی، گمراہ کن بیانیوں کے سنگین نتائج ہوتے ہیں، آپ کی جوابدہی ہونی چاہیے، آپ نے جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام سے غداری کی، آپ نے آئی اے ای اے کو اس ناجائز جنگ میں شریک بنا دیا‘۔
انہوں نے مزید سوال اٹھایا کہ ’کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس مجرمانہ جنگ کے نتیجے میں کتنے بے گناہ ایرانی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں؟ کیا اقوامِ متحدہ کی قیادت کے لیے اہل ایک بین الاقوامی سول سرونٹ کا یہی امتحان ہے؟ مسٹرو گروسی! گمراہ کن بیانیوں کے سنگین نتائج ہوتے ہیں، اور ان کے لیے احتساب ناگزیر ہے‘۔
اسمٰعیل بقائی نے سخت الفاظ میں کہا کہ ’آپ نے جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام سے غداری کی، آپ نے آئی اے ای اے کو اس ناجائز جنگ کا آلہ کار بنا دیا، آپ نے ایجنسی کو غیر این ٹی پی رکن ممالک کے لیے ایک ایسا ہتھیار بنا دیا جس کے ذریعے وہ این پی ٹی رکن ممالک کو معاہدے کے آرٹیکل 4 کے تحت ان کے بنیادی حق سے محروم کر سکیں، کیا آپ کے ضمیر میں کوئی خلش ہے؟‘













لائیو ٹی وی