ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، اسے ٹیسٹ کیس ہونا چاہیے اور ملزم کو سخت ترین سزا دی جانی چاہیے۔
سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کے مطابق عطا تارڑ نے ثنا یوسف کے لواحقین سے ملاقات کی اور اُ ن سے تعزیت کا اظہار کیا، وفاقی وزیر اطلاعات نے متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ثنا یوسف کا قتل ٹیسٹ کیس ہونا چاہیے اور ملزم کو سخت ترین سزا دی جائے گی،
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی بچیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا ذمہ داری سے استعمال کیا جانا چاہیے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کیس کو قانونی طور پر مضبوط بنانے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی تاکہ معاملے کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔
واضح رہے کہ 3 جون کو اسلام آباد میں 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کو ان کے گھر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
بعد ازاں، اسلام آباد میں قتل ہونے والی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کو گرفتار کرلیا گیا تھا، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم نے دوستی سے انکار پر ثنا کو قتل کیا تھا، گزشتہ روز اسلام آباد کی ایک عدالت نے مبینہ قاتل عمر حیات کے جسمانی ریمانڈ میں مزید تین دن کی توسیع کر دی تھی۔
17 سالہ ٹک ٹاکر اپنی سوشل میڈیا سرگرمیوں کے لیے مشہور تھیں، ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر تقریباً 8 لاکھ فالوورز اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تقریباً 5 لاکھ فالوورز تھے۔











لائیو ٹی وی