• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C

ٹرمپ کا ایران پر حملے کا فیصلہ جوا تھا، صدارت داؤ پر لگا دی، امریکی اخبار

شائع June 22, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ہفتے کے روز ایران کی جوہری افزودگی کی تنصیبات پر حملے کا فیصلہ ایک غیر معمولی جوا تھا، جس کے ذریعے وہ ایک ایسے جوہری پروگرام کو ختم کرنا چاہتے تھے جو کئی صدور کے لیے دردِ سر بنا رہا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلد ٹرمپ ایک اور طویل مشرقِ وسطیٰ کی جنگ سے بچنا چاہتے تھے، جیسا کہ جنگوں کی وہ اور ان کے حامی بارہا مذمت کرتے رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا اب آگے کیا ہوتا ہے، اس کے ان کی صدارت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے، اگر ایران اتنا کمزور ہو جاتا ہے کہ مؤثر طور پر جوابی کارروائی نہ کر سکے، تو ٹرمپ ایک دیرینہ دشمن پر کاری ضرب لگا چکے ہوں گے، اور یہ پیغام چین، روس اور دیگر عالمی حریفوں کو جائے گا کہ وہ ضرورت پڑنے پر فوجی طاقت کے استعمال سے گریز نہیں کریں گے۔

تاہم اگر ایران ٹرمپ کی شرائط پر امن پر آمادہ نہیں ہوتا، تو صدر کا یہ بیان کہ ’ابھی بہت سے اہداف باقی ہیں‘ ایک کہیں زیادہ گہرے اور طویل ممکنہ تنازع کا دروازہ کھول دیتا ہے۔

یہ امکان پہلے ہی امریکی صدر کے بعض سیاسی حامیوں کو ناراض کر رہا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ ٹرمپ کا ایران پر حملے کا فیصلہ ایک غیرمعمولی یو ٹرن تھا، خاص طور پر ایک ایسے صدر کے لیے جس نے ایک دہائی قبل اپنی سیاسی طاقت کا آغاز عراق جنگ کی مخالفت سے کیا تھا۔

انہوں نے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کو اس جنگ پر تنقید کا نشانہ بنایا اور وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکی خزانے کو بیرونی تنازعات پر خرچ نہیں کریں گے، جو امریکی جانوں کے ضیاع کا سبب بنتے ہیں اور جن سے امریکا کے مفادات کو بہت کم فائدہ پہنچتا ہے۔

حالیہ مہینوں میں، ٹرمپ تہران کے ساتھ سفارتی کوششوں پر اتنا زیادہ توجہ مرکوز کیے ہوئے تھے کہ انہوں نے اپنی ہی پارٹی کے ایران مخالف حلقوں کو پریشان کر دیا تھا۔

یہ سلسلہ ہفتہ کے روز ختم ہوا، جب امریکا نے ایران کی ایٹمی افزودگی کی سہولیات پر ایک طویل فاصلے سے کیے گئے، خفیہ حملے میں اپنے سب سے طاقتور روایتی بموں میں سے ایک استعمال کیا، ایران کی اہم جوہری تنصیبات پہاڑوں کے نیچے گہرائی میں قائم ہیں۔

ہفتہ کی رات وائٹ ہاؤس سے 3 منٹ کے خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی جنگی طیاروں نے ایران کی تین ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے، اور ایران کی کلیدی ایٹمی افزودگی کی سہولیات مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں۔

ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ زمینی فوج بھی بھیجی گئی ہے یا نہیں۔

اس موقع پر صدر ٹرمپ، نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو، اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیث کے ہمراہ کھڑے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025