یمن کا اسرائیل اور امریکا کیخلاف جنگ میں ایران کا ساتھ دینے کا باضابطہ اعلان
یمن نے باضابطہ طور پر ایران کے ساتھ اسرائیل اور امریکا کے خلاف جنگ میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج کے ترجمان، بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے اپنے ذاتی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان کے ذریعے یہ اعلان کیا، ’ یمن باضابطہ طور پر (امریکا اور اسرائیل کے خلاف) جنگ میں داخل ہو رہا ہے، اپنے بحری جہازوں کو ہمارے علاقائی پانیوں سے دور رکھیں۔’
یہ بیان یمنی مسلح افواج کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک سرکاری فوجی بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں غزہ، لبنان، شام اور دیگر عرب و اسلامی ممالک پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی تھی۔
اس بیان میں خبردار کیا گیا تھا کہ صہیونی حکومت امریکا کی مکمل حمایت سے پورے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ یمنی مسلح افواج کے ترجمان کی جانب سےجنگ میں ایران کا ساتھ دینے کا باضابطہ اعلان ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ شب امریکا نے، ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔
حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر اپنی پوسٹ میں اعلان کیا تھا کہ امریکا نے ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر ’انتہائی کامیاب حملہ‘ مکمل کر لیا ہے۔
اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام امریکی طیارے اب ایران کی فضائی حدود سے باہر نکل چکے ہیں۔
امریکی صدر نے لکھا کہ فردو نیوکلیئر سائٹ ہمارا مرکزی ہدف تھا اور اس پر مکمل بمباری کی گئی ہے اور یہ پلانٹ ختم کردیا ہے۔
دریں اثنا امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسیتھ نے آج میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی کا مقصد ایران میں رجیم چینج نہیں تھا، فردو تنصیبات بنیادی ہدف تھیں اور مطلوبہ نتائج حاصل کرلیے ہیں۔
امریکی وزیردفاع نےخبردار کیا کہ اگر ایران نے جواب دیا تو گزشتہ رات سے زیادہ سخت جواب دیاجائےگا۔