ایران مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کیلئے مزید کوئی قدم نہ اٹھائے، فرانس، جرمنی، برطانیہ

شائع June 23, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے امریکا کی جانب سے ایران کی 3 اہم جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’مذاکرات میں شامل ہو جب کہ ہمارا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے۔

امریکی نیوز چینل ’سی این این‘ کے مطابق یورپ کے 3 ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ایران پر زور دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مزید کوئی قدم نہ اٹھائے۔

مشترکہ بیان میں برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے واضح کیا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا اور وہ اسرائیل کی سلامتی کی حمایت کرتے ہیں۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ’ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے مذاکرات میں شامل ہو جو اس کے جوہری پروگرام سے متعلق تمام خدشات کو دور کرنے والے معاہدے کی طرف لے جائیں۔

مزید کہا گیا کہ ہم تمام فریقین کے ساتھ ہم آہنگی میں اس مقصد کے حصول کے لیے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔

بیان میں امریکی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہمارا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے جب کہ فوردو، نطنز اور اصفہان میں امریکی حملوں کے بعد اس تنازع کے علاقائی اثرات پر تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے۔

فرانس، جرمنی اور برطانیہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم کشیدگی کو کم کرنے اور اس تنازع کو شدت اختیار کرنے یا مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنی مشترکہ سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025