ٹرمپ کی اسرائیلی عدلیہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش، نیتن یاہو کے کرپشن کیس ختم کرنے کا مطالبہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی عدلیہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف کرپشن کے مقدمے کو انصاف کا مذاق، تماشہ اور سیاسی انتقام قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کو بچایا، اب امریکا ہی نیتن یاہو کو بچائے گا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک طویل پیغام میں لکھا کہ ’مجھے یہ جان کر شدید حیرت ہوئی کہ اسرائیل، جس نے حالیہ دنوں میں اپنی تاریخ کے عظیم ترین لمحات میں سے ایک کا مشاہدہ کیا اور جسے بی بی (نیتن یاہو کی عرفیت) جیسے مضبوط رہنما کی قیادت حاصل ہے، وہ اپنے جنگی وقت کے عظیم وزیر اعظم کے خلاف یہ مضحکہ خیز سیاسی انتقام جاری رکھے ہوئے ہے‘۔

ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ساتھ ایران کے خلاف حالیہ جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھاکہ ’بی بی اور میں نے اسرائیل کے دیرینہ اور ذہین دشمن ایران کے خلاف جہنم جیسا وقت ایک ساتھ گزارا، بی بی نے غیر معمولی حب الوطنی، ذہانت اور طاقت کا مظاہرہ کیا، کوئی اور ہوتا تو شکست، شرمندگی اور انتشار کا شکار ہو جاتا‘۔
انہوں نے نیتن یاہو کو اسرائیل کی تاریخ کا سب سے بڑا جنگجو قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان جیسا شاید اسرائیل کی تاریخ میں ایسا کوئی اور جنگجو نہ رہا ہو، اور ان کی قیادت میں ایسا نتیجہ سامنے آیا جس کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا، دنیا کے سب سے بڑے اور طاقتور ممکنہ ایٹمی ہتھیاروں میں سے ایک کا مکمل خاتمہ، جو جلد بننے والے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم واقعی اسرائیل کی بقا کی جنگ لڑ رہے تھے، اور اسرائیل کی پوری تاریخ میں کوئی ایسا شخص نہیں جس نے بی بی نیتن یاہو سے زیادہ جانفشانی، مہارت اور قوت سے لڑائی کی ہو۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’اس سب کے باوجود مجھے اطلاع ملی ہے کہ نیتن یاہو کو پیر کو عدالت میں دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے، ایسا مقدمہ جو مئی 2020 سے جاری ہے اور جو ایک ہولناک تماشہ بن چکا ہے، یہ ناقابلِ یقین ہے‘۔
انہوں نے مقدمے میں لگائے گئے الزامات کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ ’یہ سیاسی انتقام پر مبنی ہے جس میں سگار، ایک ’بگز بنی‘ گڑیا، اور دیگر غیرمنصفانہ باتیں شامل ہیں تاکہ انہیں نقصان پہنچایا جا سکے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کسی ایسے انسان کے لیے ناقابلِ تصور ہے جس نے اتنی قربانیاں دی ہوں، وہ اور اسرائیل اس سے کہیں بہتر کے حق دار ہیں‘۔
امریکی صدر نے مطالبہ کیا کہ ’بی بی نیتن یاہو کا مقدمہ فوری طور پر ختم ہونا چاہیے یا پھر اس عظیم ہیرو کو معافی دی جائے جس نے ریاست کے لیے اتنا کچھ کیا‘۔
انہوں نے نیتن یاہو کے ساتھ اپنی ذاتی ہم آہنگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’شاید ہی کوئی اور ہو جو میرے ساتھ، یعنی امریکی صدر کے ساتھ، اتنی مکمل ہم آہنگی سے کام کر سکتا ہو، جتنا بی بی نے کیا‘۔
پیغام کے اختتام پر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ’امریکا نے اسرائیل کو بچایا، اور اب امریکا ہی نیتن یاہو کو بچائے گا، انصاف کا یہ مذاق، یہ تماشا برداشت نہیں کیا جا سکتا‘۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف مقدمہ مئی 2020 میں شروع ہوا تھا مگر جنگِ غزہ اور بعد ازاں لبنان کے ساتھ کشیدگی کے باعث اس میں متعدد بار تاخیر ہوئی۔
مقدمے کے ایک حصے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فوائد کے بدلے سگار، جیولری اور شیمپین کی شکل میں 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف وصول کیے۔
دو دیگر مقدمات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے 2 اسرائیلی میڈیا ہاؤسز سے بہتر کوریج کے لیے سودے بازی کی کوشش کی، نیتن یاہو تمام الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔












لائیو ٹی وی