خیبرپختونخوا : لکی مروت میں فائرنگ سے امن کمیٹی کا سربراہ 2 ساتھیوں سمیت جاں بحق

شائع June 29, 2025
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

پولیس حکام کے مطابق، اتوار کو خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں ایک امن کمیٹی کے سربراہ اور ان کے دو ساتھیوں کو دہشت گردوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔

یہ واقعہ لکی مروت میں عسکریت پسندوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی عکاسی کرتا ہے، جہاں حالیہ مہینوں میں مقامی امن کمیٹیوں کی جانب سے امن و امان برقرار رکھنے اور دہشت گردوں کے اثر و رسوخ کے خلاف مزاحمت کی جاری کوششوں کے باوجود حملے زیادہ تواتر سے ہو رہے ہیں۔

لکی مروت پولیس کے ترجمان شاہد خان نے ڈان نیوز کو بتایا کہ شہاب خیل امن کمیٹی کے سربراہ قبُول خیل جا رہے تھے جب کارا وانڈا کے علاقے میں ان پر حملہ کیا گیا۔

شاہد نے ڈان نیوز کو بتایا کہ’ امن کمیٹی کے سربراہ غلام دستگیر عرف فوجی اور ان کے دوست سلیم خان اور صلاح الدین جاں بحق ہو گئے، واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔’

کے پی میں امن کمیٹی کے عہدیداروں کو ماضی میں بھی دہشت گردوں نے نشانہ بنایا ہے۔ اپریل میں، امن کمیٹیوں کو نشانہ بنانے کے دو واقعات پیش آئے، جن میں سے ایک لکی مروت میں تھا۔

29 اپریل کو، ضلع کے بیگوخیل علاقے میں ایک مقامی امن کمیٹی کے ارکان اور مشتبہ افراد کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ رپورٹ ہوا تھا، اس واقعے میں مبینہ طور پر ایک بزرگ شخص جاں بحق اور اس کے رشتہ داروں زخمی ہوئے تھے۔

پولیس اور صحت حکام کے مطابق جنوبی وزیرستان ضلع میں پیر 26 اپریل کو ایک امن کمیٹی کے دفتر پر ایک دھماکے میں کم از کم سات افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

وانا سٹی پولیس اسٹیشن ہاؤس آفیسر( ایس ایچ او ) عثمان نذیر نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ صبح 11 بجے کے قریب ہونے والے دھماکے میں سات افراد جاں بحق اور 16 دیگر زخمی ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025