مخصوص نشستوں کے فیصلے نے بتا دیا ملک بے آئین ہوچکا ہے، شیخ وقاص
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے نے بتا دیا کہ ملک بے آئین ہو چکا ہے اس فیصلے سے جمہوریت کا مذاق اڑایا گیا ہے، مخصوص نشستوں کو مال غنیمت سمجھ کر تقسیم کیا گیا ہے ریاست کا نظام مفلوج ہو چکا ہے
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے سپریم کورٹ نے بلے کا انتخابی نشان چھین لیا تھا، اس سب معاملے میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا کردار کبھی نہیں بھول سکتے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان کا چھیننا عدالتی تاریخ کا المناک واقعہ تھا، ایسا لگتا ہے کہ فیصلے پہلے سے تیار تھے، مخصوص نشستیں کیسے کسی دوسری جماعت کو دی جا سکتی ہیں؟
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد پی ٹی آئی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوئی لیکن ان پارٹیوں میں کھڑے ہونے کا حوصلہ نہیں تھا۔
شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے کبھی اپوزیشن احتجاج جوائن نہیں کیا تھا، ان کا اپنا فیصلہ تھا ہم کسی کے پیچھے نہیں جاسکتے۔
مزید کہا کہ جے یو آئی (ف) نے 26 ویں آئینی ترمیم میں ووٹ دیا، مولانا فضل الرحمٰن کی ضرورت تو اب کسی کو بھی نہیں رہی، ان کو تو ہم نے عزت دی تھی، مگر وہ ہمارے ساتھ نہیں آئے۔
خیال رہے کہ 27 جون کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 5 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرلی تھیں، عدالت نے مختصر فیصلے میں 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
پنجاب میں 4 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ واپس لینے پر شیخ وقاص اکرم نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کا تو ووٹ ہی چوری کا ہے، حکومت تمام 13 کمیٹیوں کی چیئرمین شپ لے لے لیکن پھر بھی ہماری آواز نہیں دباسکتی، حکومت کو غنڈہ گردی کرنے نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں عوام دشمن بجٹ پیش کیا گیا، تحریک انصاف کے ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کیا گیا، دنیا کی پارلیمنٹ میں تو جوتے چلتے ہیں ڈنڈے چلتے ہیں، پنجاب اسمبلی میں بھی جوتے چلنے چاہیے تھے، یہ اسی قابل ہے۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک احمد اپنے آپ کو پڑھا لکھا ظاہر کرتے ہیں لیکن وہ وزیر اعلیٰ کو خوش کرنے کے لیے ایسے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے جو قیدی نکل رہے ہیں ان کی اموات ہو رہی ہیں،کوٹ لکھپت جیل سے نکلے والے 6 افراد کا انتقال ہوا ہے، تمام قیدی ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا تھے، چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی انکوائری کرائی جائے۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 4 اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، چاروں کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔











لائیو ٹی وی