جاپان کا گہرے سمندر سے نایاب معدنیات نکالنے کا منصوبہ
جاپان آئندہ سال جنوری میں گہرے سمندر سے نایاب معدنیات نکالنے کے لیے دنیا کا پہلا تجربہ کرے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ یہ بات جاپان کے سرکاری اختراعی پروگرام کے سربراہ شواچی ایشی نے بتائی۔
یہ منصوبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جاپان نے امریکا، بھارت اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر اہم معدنیات کی محفوظ فراہمی کو یقینی بنانے کا اعلان کیا ہے، ان معدنیات پر اس وقت چین کی بڑی اجارہ داری ہے، جو جدید ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتی ہیں۔
نایاب معدنیات کو زمین سے نکالنے میں کافی مشکلات ہوتی ہیں، یہ برقی گاڑیوں، کمپیوٹرز، ونڈ ٹربائنز اور ہتھیاروں میں استعمال ہوتی ہیں۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق ان معدنیات کی پیداوار میں چین کا حصہ تقریباً دو تہائی ہے، جبکہ عالمی سطح پر ریفائننگ میں چین کا حصہ 92 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
جاپانی تحقیقاتی جہاز ’چیکیو‘ آئندہ سال جنوری میں بحرالکاہل میں جاپان کے دور دراز جزیرے ’مینامی توری شیما‘ کے قریب سمندر کی تہہ سے نایاب معدنیات نکالنے کا تجرباتی سفر کرے گا۔
پروجیکٹ کے سربراہ شواچی ایشی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 5 ہزار 500 میٹر گہرائی سے مٹی نکالنے کا یہ تجربہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ اس آزمائشی مہم کا بنیادی مقصد کان کنی کے تمام آلات کی کارکردگی جانچنا ہے۔
جاپانی اخبار نکئی کے مطابق، اس مشن کے دوران تقریباً 35 ٹن کیچڑ نکالنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس میں سے ہر ٹن مٹی میں اوسطاً 2 کلوگرام نایاب معدنیات پائے جانے کی توقع ہے، ان معدنیات کو خاص طور پر میگنیٹس کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے، جو جدید برقی و الیکٹرانک مصنوعات کا لازمی جزو ہیں۔
واضح رہے کہ گہرے سمندر میں کان کنی ایک جیو پولیٹیکل فلیش پوائنٹ بن چکی ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بین الاقوامی پانیوں میں اس عمل کو تیز کرنے کے دباؤ پر تشویش بڑھ رہی ہے۔
دوسری جانب، چین نے رواں سال اپریل میں نایاب معدنیات کی برآمد کے لیے لائسنس کی شرط عائد کر دی تھی، جسے امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر عائد تجارتی پابندیوں کے ردعمل کے طور پر دیکھا گیا۔
عالمی سمندری حدود میں کان کنی کے عمل کو منظم کرنے کے لیے ’انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی‘ کا اجلاس رواں ماہ منعقد ہو گا، جس میں اس حوالے سے عالمی ضابطہ اخلاق پر غور کیا جائے گا۔












لائیو ٹی وی