اپنی رہائشگاہ پر محرم کی تقریب میں خامنہ ای کی عدم شرکت، کیا سپریم لیڈر کو اب بھی خطرہ ہے؟
اپنی رہائشگاہ پر منعقد ہونے والی محرم کی تقریب میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے شرکت نہیں کی، کیا اب بھی ان کی زندگی کو خطرہ ہے؟
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایران میں محرم الحرام کے حوالے سے ہونے والی ایک اعلی سطح کی تقریب میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی رہائش گاہ امام خمینی حسینیہ میں منعقد ہوئی، تاہم اس میں وہ شریک نہیں ہوئے، جبکہ ہر سال وہ تقریب میں موجود ہوتے تھے۔
ایران پر صہیونی ریاست کے حملے کے بعد سے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای عوامی مقامات پر نظر نہیں آئے، اس غیر موجودگی نے عوام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے۔
صرف کووڈ-19کے دوران تقریب عوام کے بغیر منعقد نہیں کی گئی تھی، تاہم سپریم لیڈر روضہ حسینیہ میں اکیلے نمودار ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ آیت اللہ خامنہ ای اسرائیل اور ایران جنگ کے آغاز کے بعد سے تقریباً 22 دن سے منظر عام پر نہیں ہیں، جبکہ معمول سے ہٹ کر وہ شہید ہونے والے اعلیٰ فوجی کمانڈروں کے جنازوں میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں سال ہونے والی یہ تقریب کئی انداز میں مختلف تھی، جہاں کئی فوجی کمانڈروں کے ساتھ انتظامیہ اور عدلیہ کے سربراہان نے بھی شرکت کی، جبکہ متعدد بچے بھی شریک ہوئے، جنہوں نے شہید کمانڈروں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
لبنان میں ایران کے ثقافتی مشیر اور آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی ساتھی کامل باقر زادہ نے تقریب میں ایران کے رہبر اعلیٰ کی غیر موجودگی کو ’تحفظ پسندانہ نظریہ‘ کی پاسداری قرار دیا ہے۔
انہوں نے لکھاکہ ’تقریب سے غیر حاضری کوئی نادر، بے مثال یا عجیب واقعہ نہیں ہے، درحقیقت یہ ان کے معمول کے کردار اور روایت سے وابستگی ہے، جو اپنے ذاتی مفادات پر محافظ ٹیم کی ماہرانہ رائے کو ترجیح دینا ہے۔‘
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا تھا، جبکہ 12 دن بعد جنگ بندی ہو گئی، لیکن سپریم لیڈر خامنہ ای عوام کے سامنے نہیں آئے۔
27 جون کو اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اعتراف کیا تھا کہ اسرائیلی اہلکاروں نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو نشانہ بنانے کی بہت کوشش کی تھی، مگر کوئی عملی موقع نہیں مل سکا تھا۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا کو معلوم ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ خامنہ ای اس وقت ہمارے لیے ایک آسان ہدف ہیں لیکن فی الحال ہم انہیں نشانہ نہیں بنائیں گے۔













لائیو ٹی وی