عراق میں خود کش حملہ، 26 افراد ہلاک
بغداد: بغداد کے جنوب میں ایک شیعہ جنازے پر خودکش حملے میں سوگواروں کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم پندرہ افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ اس بات کی تصدیق پولیس اور ڈاکٹر نے کی ہے۔
اتوار کے حملے میں مصائب نامی علاقے میں حملہ کیا گیا جہاں الحسین نامی مسجد کی چھت بری طرح متاثر ہوئی۔
اس کے ساتھ ہی عراق کے خودمختار علاقے اربیل میں دو خودکش کار بم دھماکے ہوئے جن میں گیارہ افراد مارے گئے۔
ہلاک ہونے والے افراد کی اکثریت کا تعلق عراقی کردش سیکیورٹی فورسز سے تھا۔
سینیئر سیکیورٹی آفیشلز کے مطابق پہلا خود کش کار بم دھماکہ ہوا اور اس کے بعد جب لوگ زخمیوں کو اٹھانے کیلئے آگے بڑھے تو ایک ایمبولینس وہاں آئی جس میں دھماکہ ہوا اور مزید جانی نقصان ہوا۔
وزیرِ اعظم عراق، نورالمالکی کے ترجمان کے مطابق یہ حملہ شاید پڑوسی ملک شام میں میں خانہ جنگی کی وجہ سے ہوسکتا ہے کیونکہ وہاں جنگجو کردش افواج سے لڑ رہے ہیں۔
اس سے قبل جمعے کو بغداد میں ایک سنی مسجد کے پاس دھماکے سے چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
عراق میں اس وقت فرقہ واریت پر مبنی شدید شورش اور حملے جاری ہیں جن میں اب تک سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ صرف ستمبر میں ہی 790 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس پورے سال 4,600 لوگ مارے گئے ہیں۔