پہلے مرحلے میں 2 لاکھ ٹن چینی کی درآمدات کیلئے ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ
مارکیٹ میں استحکام اور سستی و معیاری چینی کی فراہمی کے لیے فوری درآمدی حکمت عملی تیار کر لی گئی، پہلے مرحلے میں 2 لاکھ ٹن چینی کے لیے ٹینڈر جاری کیا جائے گا۔
جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت آج اسلام آباد میں اسٹیئرنگ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک میں چینی کی دستیابی، معیار، قیمتوں میں استحکام اور درآمدی طریقہ کار پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں چینی کی ممکنہ قلت اور غیر ضروری قیمتوں میں اضافے سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے اور مارکیٹ میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔
اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ چینی کی درآمد ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے کی جائے گی تاکہ شفافیت، معیار اور حکومتی کنٹرول کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکومت نے اس عمل کو سہل بنانے کے لیے تمام درآمدی ٹیکسز اور ڈیوٹیز سے استثنیٰ دے دیا ہے، تاکہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت کو قابل برداشت سطح پر لایا جا سکے اور عام آدمی کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دی جا سکے۔
اعلامیے کے مطابق چینی کی درآمد 2 مراحل میں کی جائے گی، پہلے مرحلے میں 2 لاکھ ٹن چینی کے لیے ٹینڈر جاری کیا جائے گا، جس کے فوراً بعد ایک ہفتے کے اندر دوسرا ٹینڈر 1.5 لاکھ ٹن چینی کے لیے دیا جائے گا۔
مزید بتایا گیا کہ یہ فیصلہ مارکیٹ کی فوری ضروریات اور آئندہ ہفتوں میں ممکنہ طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ درآمد کی جانے والی چینی اعلیٰ معیار کی ہوگی، جو عوامی مارکیٹ میں عام طور پر استعمال ہونے والی ’موٹے دانے‘ والی چینی کے معیار کے مطابق ہوگی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے اور عوام کو بنیادی اشیائے خورونوش کی مناسب قیمت پر فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے، چینی کی درآمد کا یہ فیصلہ اسی وژن کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مربوط اور فعال نظام کے ذریعے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ درآمد شدہ چینی مقررہ وقت میں ملک کے مختلف حصوں تک پہنچائی جائے اور ذخیرہ اندوزوں یا ناجائز منافع خوروں کے لیے کوئی گنجائش نہ چھوڑی جائے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت نہ صرف اشیائے خورونوش کی فراہمی کو یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے بلکہ معیار، دستیابی اور قیمت کے درمیان توازن کو برقرار رکھنا بھی اس کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام کے ذریعے عوام کو فوری ریلیف ملے گا اور چینی کی قیمت میں واضح کمی آئے گی۔
رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مستقبل میں بھی اشیائے خورونوش کی قلت یا قیمتوں میں بے جا اضافہ نہ ہونے دیا جائے۔ حکومت عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتے ہوئے تمام فیصلے میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کر رہی ہے۔












لائیو ٹی وی