حمیرا اصغر کے بھائی کے بلڈ سیمپل ڈی این اے میچنگ کیلئے حاصل کر لیے، پولیس سرجن
اداکارہ حمیرا اصغر کی میت لینے کیلئے لاہور سے کراچی آنے والے بھائی کے خون کے نمونے ڈی این اے میچنگ کے لیے لیے گئے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے ڈان کو بتایا کہ حمیرا اصغر کی لاش کے تمام نمونے کیمیائی تجزیے اور ڈی این اے پروفائلنگ و کراس میچنگ کے لیے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز( آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی بھیجے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چونکہ لاش ناقابل شناخت ہوچکی تھی، اس لیے آج اس کے بھائی نوید کے خون کے نمونے ڈی این اے میچنگ کے لیے لیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ انہوں نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جو جمعرات کو پولیس کو جاری کی گئی، لکھا ہے کہ لاش تقریباً آٹھ سے دس ماہ پرانی تھی۔
پولیس سرجن نے کہا کہ ’ لاش کی باقیات پر کسی قسم کے زخم کے نشانات موجود نہیں تھے، ان کے جسم کے حصے مکمل طور پر پٹھوں سے خالی تھے۔’
قبل ازیں آج ڈی آئی جی ساؤتھ زون سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ مرحومہ حمیرا اصغر کا بھائی نوید اصغر آج لاہور سے کراچی پہنچا ہے ، اس نے ایس ایس پی ساؤتھ مہظور علی اور گزری تھانے کے ایس ایچ او فاروق احمد سنجرانی سے ملاقات کی ہے اور پولیس کو بتایا ہے کہ وہ اپنی بہن کی میت کو لاہور لے جا کر سپرد خاک کرنا چاہتا ہے۔
ڈی آئی جی سید اسد رضا کے مطابق پولیس میت بھائی کے حوالے کر دے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک فلیٹ سے اُس وقت ملی تھی، جب پولیس عدالتی حکم پر مکان مالک کی شکایت پر فلیٹ خالی کرانے پہنچی تھی۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ پولیس ٹیم نے جب فلیٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا تو اندر سے کوئی جواب نہیں ملا، جس کے بعد دروازہ توڑ کر داخل ہونے پر اداکارہ کی لاش ملی تھی۔
پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کے مطابق لاش گلنے سڑنے کے انتہائی مرحلے میں داخل ہو چکی تھی اور اس قدر مسخ ہو گئی تھی کہ فوری طور پر موت کی وجہ بیان کرنا ممکن نہیں۔
پولیس اداکارہ کی موت کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔












لائیو ٹی وی