• KHI: Sunny 28.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 22.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 21.5°C
  • KHI: Sunny 28.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 22.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 21.5°C

کراچی میں مردہ پائی گئی اداکارہ حمیرا اصغر کی میت ورثا کے حوالے

شائع July 11, 2025
— فوٹو: انسٹاگرام
— فوٹو: انسٹاگرام

کراچی میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائی گئی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی میت ان کے بھائی نے وصول کر لی۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ کے بھائی نوید نے کہا کہ کوئی بھی لاش ورثا کے حوالے کرنے سے قبل قانونی تقاضے پورے کیے جاتے ہیں، میت وصول نہ کرنے کی خبریں غلط ہیں، والد صاحب کی اجازت سے یہاں اپنی بہن کی میت لینے آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کچھ عرصہ قبل ہماری پھپھو کا روڈ ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے کوما میں چلی گئی تھیں، گزشتہ ماہ ان کے انتقال کے باعث میرے والدین کافی پریشان تھے، اس دوران اچانک سے بہن کا واقعہ پیش آگیا، ساتھ ہی میڈیا والوں نے کالز پر کالز کر کے والدین کو پریشان کر دیا تھا۔

اداکارہ کے بھائی نے مزید کہا والد کو جب بارہا کالز کی گئیں تو انہوں نے کہا کہ کوئی ایمرجنسی ہے تو اس کی تدفین کر دیں، تاہم والدہ بہت زیادہ پریشان ہوئیں، جس کے بعد ہم نے متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے کراچی آئے اور بہن کی میت وصول کی۔

انہوں نے کہا کہ والدین کی جانب سے میت وصول کرنے سے انکار کی غلط فہمی پیدا ہوئی ہے، میڈیا سے درخواست ہے وہ اس طر ح کی غلط خبریں نہ پھیلائے۔

نوید اصغر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے قانونی کارروائی مکمل کر کے اپنی بہن کی میت وصول کی، فرانزک رپورٹس کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد مزید کارروائی کریں گے۔

بہن حمیرا اصغر کے فیملی کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بہن کے ساتھ خاندان کا رابطہ زیادہ نہیں تھا، وہ آزاد اور خود مختار تھیں، وہ اپنی مرضی سے کراچی منتقل ہوئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر والدین اپنے بچوں کو پوچھتے ہیں کہ آپ تاخیر سے کیوں گھر آئے ہیں، وہ اکثر والد کو کہہ دیتی تھی کہ میں اپنے معاملات کی خود ذمہ دار ہوں، ہم نے اسے اجازت دی تھی کہ آپ کو جو مرضی ہو وہ کریں۔

ایک، ڈیڑھ سال سے اس سے ہمارا بہن سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا، تاہم ہماری والدہ مرحومہ بہن سے اکثر پوچھتی تھیں کہ آپ کہاں ہو، کہاں رہائش پذیر ہو ؟

مرحومہ اداکارہ کے بھائی نے بتایا کہ جب حمیرا کا موبائل فون آف ہوگیا تھا تو والدہ نے مجھ سے کہا تھا کہ بہن سے رابطہ نہیں ہو رہا، تو ہم نے رابطے کرنے کی کوشش کی جس میں ناکام رہے، اس کے دو دوستوں سے بھی رابطہ کیا، ایک نے کہا کہ میں انہیں نہیں جانتی، والدہ سے پوچھا کہ کراچی میں حمیرا کا رہائشی پتا بتائیں، جس پر والدہ نے کہا کہ اس نے کبھی بھی اپنے رہائشی ایڈریس کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حمیرا کے انتقال کے حوالے سے پتا چلا تو ہم بہت زیادہ پریشان ہو گئے تھے، باڈی کی کنڈیشن ایسی تھی کہ اسے ہم اٹھا بھی نہیں سکتے تھے۔

انہوں نے میڈیا پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو جو سوال کرنے چاہیے وہ نہیں کیے، مالک مکان سے کسی نے کوئی سوال نہیں کیا، میڈیا والوں نے پوری دنیا میں ڈھنڈورا پیٹا، سب کو معلوم ہےکہ جب بھی کبھی کوئی اس طرح کا واقعہ پیش آئے تو قانونی معاملات کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی جاتی ہے۔

حمیرا کے موبائل نمبر بند ہو نے کے بعد سے اس سے رابطہ نہیں ہوا تھا، بہن کی لاش اس کنڈیشن میں نہیں کہ کچھ کہا جائے، فرانزک رپورٹس آئیں گی تو اس کے بعد اپنا لائحہ عمل بتائیں گے۔

اس موقع پر چھیپا ویلفیئر کے سربراہ رمضان چھیپا نے کہا کہ نوید بھائی گزشتہ دو سے تین دن سے ہمارے ساتھ رابطے میں تھے، سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈے کیا گیا، کہا گیا کہ حمیرا کے والدین ناراض ہیں اور اس کی میت نہیں لینا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہے حمیرا اصغر کے والدین ان کی میت کو نہیں لینا چاہتے، ایسا نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 8 جولائی کراچی کےعلاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں واقع فلیٹ سے معروف اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی کئی روز پرانی لاش ملی تھی۔

ڈی آئی جی ساؤتھ زون سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا تھا کہ معروف اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش اتحاد کمرشل، فیز VI میں واقع ایک فلیٹ سے برآمد ہوئی۔

گزشتہ روز حکام نے فرانزک اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر تصدیق کی تھی کہ ان کی موت اکتوبر 2024 میں واقع ہوئی تھی۔

عرب نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے حمیرا اصغر کے فون ریکارڈز، سوشل میڈیا سرگرمیوں اور پڑوسیوں سے کی گئی تفتیش میں کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا جس سے ثابت ہو کہ وہ اکتوبر 2024 کے بعد زندہ تھیں۔

تفتیش سے معلوم ہوا تھا کہ اداکارہ نے آخری فیس بک پوسٹ 11 ستمبر 2024 کو، جب کہ انسٹاگرام پر آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024 کو کی تھی۔

پولیس اور صحافیوں سے بات کرنے والے پڑوسیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اداکارہ کو ستمبر یا اکتوبر 2024 کے بعد دوبارہ نہیں دیکھا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025