ماہا حسن کا کم عمری میں ہراساں کیے جانے کا انکشاف
ابھرتی ہوئی اداکارہ ماہا حسن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کم عمری میں ہراسانی کا شکار ہوئیں جس کے اثرات نے ان کی شخصیت، سوچ اور ایمان کو گہرا متاثر کیا۔
حال ہی میں ماہا حسن نے یوٹیوب پروگرام ’سمتھنگ ہاٹ‘ کو انٹرویو دیا جہاں انہوں نے کم عمری میں پیش آنے والے ہراسانی کے تجربے پر تفصیل سے بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ کم عمری میں وہ ایک ایسے شخص کا نشانہ بنیں جس نے ان کی کم سنی اور نادانی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں نامناسب طریقے سے چھوا۔
ماہا حسن کے بقول انہیں اس وقت صحیح معنوں میں سمجھ ہی نہیں تھی کہ ان کے ساتھ کیا غلط ہو رہا ہے، اسی لیے وہ بار بار اُس شخص کو ’تھراپی کروا لو‘ کہتی رہیں، حالانکہ انہیں اُس سے فاصلہ اختیار کرکے فوراً قانونی کارروائی کرنی چاہیے تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ اگر کسی کو سمجھایا جائے تو وہ سدھر جائے گا، مگر یہ ہماری غلط فہمی ہوتی ہے، جو لوگ ایسے اعمال کرتے ہیں، وہ موقع ملتے ہی ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس واقعے نے نہ صرف ان کی ذہنی کیفیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا بلکہ ان کے ایمان اور اقدار کو بھی متزلزل کر دیا تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ ایک طویل عرصے تک وہ اپنے مذہب، اپنی ذات اور اپنے وجود پر سوال اٹھاتی رہیں، تاہم تھراپی اور وقت کے ساتھ ساتھ وہ بتدریج سنبھلیں اور دوبارہ اپنے ایمان اور روحانی سکون کی طرف لوٹ آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب انہیں نماز اور دین میں حقیقی سکون ملتا ہے اور ان کا ایمان پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہوگیا ہے۔
شوبز انڈسٹری کی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے ماہا حسن نے اعتراف کیا کہ یہاں بھی ہراسانی کے واقعات موجود ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسے رویوں کے خلاف سخت اقدامات، مؤثر نگرانی اور ذمہ داروں کا بلا تفریق احتساب ناگزیر ہے۔
آخر میں انہوں نے والدین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کے معاملے میں کسی پر اندھا اعتماد نہ کریں، بیٹا ہو یا بیٹی، جس کے ساتھ بھی وہ وقت گزارتے ہیں اُن پر عقاب کی نگاہ رکھیں، کیونکہ اعتماد کا غلط استعمال کسی بھی وقت ممکن ہے۔












لائیو ٹی وی