• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

بدنام زمانہ جنسی اسمگلر جیفری ایپسٹین سے متعلق دستاویزات کو جاری کرنےسے یوٹرن لینے پر ٹرمپ کے حامی ناراض

شائع July 16, 2025
فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

کئی سالوں تک، امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ریپبلکن اتحادی ان سازشی نظریات سے فائدہ اٹھاتے رہے جو قدامت پسند ’ میک امریکا گریٹ اگین’ ( MAGA ) تحریک کو ایندھن فراہم کرتے تھے اور ان کے سیاسی مخالفین کو نشانہ بناتے تھے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اب بدنام زمانہ جنسی اسمگلر جیفری ایپسٹین سے متعلق فائلوں پر جاری ہنگامہ خیز بحث نے ٹرمپ کو ’ سازشی نظریے کو ختم کرنےکی کوشش کرنے والے شخص’ کے ایک انوکھے کردار میں ڈال دیا ہے۔

ایپسٹین، جو ایک امیر فنانسر اور سزا یافتہ جنسی مجرم تھا، کم عمر لڑکیوں کی جنسی اسمگلنگ کے وفاقی الزامات کا سامنا کر رہا تھا، بعدازاں اس نے 2019 میں جیل میں خودکشی کر لی تھی، اس نے الزامات کو تسلیم نہیں کیا تھا، اور اس کی موت کے بعد مقدمہ خارج کر دیا گیا تھا۔

یہ معاملہ اس وقت دوبارہ خبروں کی زینت بنا جب ٹرمپ انتظامیہ نے ان دستاویزات کو جاری کرنے کے اپنے وعدے سے یو ٹرن لیا جن سے متعلق کہا گیا تھا کہ ان دستاویزات میں ایپسٹین اور اس کے مبینہ گاہکوں کے بارے میں بڑے انکشافات ہیں، اس یو ٹرن نے ٹرمپ کے کچھ وفادار حامیوں کو سخت ناراض کر دیا ہے۔

اس معاملے سے واقف وائٹ ہاؤس کے دو ذرائع نے بتایا کہ نقصانات پر قابو پانے کے لیے، ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کے حکام مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں، جن میں نئی دستاویزات کو پبلک کرنا، ایک خصوصی پراسیکیوٹر مقرر کرنا اور پیڈوفیلیا جیسے معاملات پر ایگزیکٹو آرڈرز تیار کرنا شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹرمپ اور ان کے سینئر مشیران نے MAGA سے جڑے اہم اثر و رسوخ رکھنے والے افراد سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ ایپسٹین کی تحقیقات پر انتظامیہ کی پالیسی پر اپنی تنقید کو کم کریں اور ’ امریکا فرسٹ تحریک ’ کے وسیع تر مقاصد پر توجہ دیں۔

ایپسٹین کیس پر ردعمل نے ٹرمپ کے اتحاد میں اندرونی تناؤ کو بے نقاب کر دیا ہے اور ان کی سب سے بڑی سیاسی طاقت کو آزمائش میں ڈال دیا ہے، یعنی دائیں بازو میں اپنی کہانی پر کنٹرول اور وفاداری برقرار رکھنے کی صلاحیت۔

یہ شور شرابہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ کے کچھ حامی ایران پر امریکی حملوں، یوکرین میں جاری مداخلت اور سخت گیر امیگریشن وعدوں پر کسی بھی قسم کی پسپائی پر ناراض ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر یہ باہمی ٹکراؤ اتحاد کو نقصان پہنچا رہا ہے اور وائٹ ہاؤس سرگرمی سے اتحاد کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حالانکہ اسے توقع نہیں ہے کہ ایپسٹین تنازعہ ٹرمپ کی بنیادی حمایت کو متاثر کرے گا۔

کئی قدامت پسند اثر و رسوخ رکھنے والے افراد اور انتہائی دائیں بازو کے میڈیا کی شخصیات محکمہ انصاف کے اس میمو سے قائل نہیں ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی ’ کلائنٹ لسٹ ’ موجود نہیں اور نہ ہی کوئی ثبوت ہے کہ ایپسٹین نے کسی بااثر شخصیت کو بلیک میل کیا ہو۔

ٹرمپ 1990 کی دہائی اور 2000 کی دہائی کے اوائل میں ایپسٹین کو سماجی طور پر جانتے تھے، 2021 میں ایپسٹین کی ساتھی غیسلین میکسویل کے مقدمے کے دوران ایپسٹین کے پرانے پائلٹ لارنس ویسوسکی نے گواہی دی تھی کہ ٹرمپ نے ایپسٹین کے پرائیویٹ طیارے پر متعدد بار سفر کیا تھا۔

ٹرمپ نے اس طیارے پر سوار ہونے کی تردید کی ہے اور ان پر کسی غلط کام کا الزام نہیں ہے۔

یہ تاریخ اب ٹرمپ کے ردعمل کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے، کیونکہ وہ اپنے اس بنیادی حلقے کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو طویل عرصے سے ایپسٹین اور بااثر شخصیات سے اس کے تعلقات پر شکوک و شبہات رکھتا ہے۔

ٹرمپ کا بونڈی کی حمایت کرنا

ٹرمپ نے اٹارنی جنرل پم بونڈی کا دفاع کیا ہے، جنہیں کچھمیک امریکا گریٹ اگین ( MAGA ) کی حامی شخصیات برطرف کرنے کا مطالبہ کر رہی تھیں، ٹرمپ نے اپنے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایپسٹین کے معاملے کو چھوڑ دیں۔

ٹرمپ نے منگل کو صحافیوں سے کہا کہ’ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ جیفری ایپسٹین کا معاملہ کسی کے لیے دلچسپی کا باعث کیوں ہے، یہ کافی گھٹیا مگر بورنگ چیز ہے، اور مجھے سمجھ نہیں آتا کہ یہ کیوں بار بار سامنے آتا ہے۔’

وائٹ ہاؤس کے دونوں ذرائع نے بتایا کہ ایپسٹین فائلز سے متعلق معلومات کو ٹرمپ کے حامی اور بااثر لوگوں تک پہنچانے میں غلطیاں ہوئیں، خاص طور پر بونڈی کی طرف سے، جنہوں نے پہلے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ ایپسٹین کے کلائنٹس کی کوئی لسٹ موجود ہے۔

محکمہ انصاف نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، اور بونڈی نے بھی منگل کو پریس کانفرنس میں ایپسٹین فائلز پر ٹرمپ کے تبصروں سے متعلق سوالات کا جواب نہیں دیا۔

منگل کو ایک بیان میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹرمپ کی قانون و انصاف کی ٹیم کی توجہ ’ امریکا کو دوبارہ محفوظ بنانے’ اور ’ ہمارے مجرمانہ انصاف کے نظام کی ساکھ بحال کرنے’ پر مرکوز ہے۔

اگرچہ انتظامیہ سے باہر کچھ اہم شخصیات دوبارہ ٹرمپ کے ساتھ کھڑی ہو رہی ہیں، مگر سب نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025