300 پاکستانی طلبہ کی چین میں ’جدید زرعی تربیت‘ مکمل
جدید زرعی ٹیکنالوجی سیکھنے کے لیے چین میں موجود 300 پاکستانی ایگریکلچرل گریجویٹس کے پہلے بیچ نے اپنی تربیت مکمل کر لی ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وزیراعظم شہباز نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اور چین کے مشترکہ تعاون سے پاکستان کے 300 طلبہ نے چین کے صوبے شانشی صوبے میں جدید زرعی ٹیکنالوجی سے متعلق عملی تربیت مکمل کر لی ہے، یہ تربیت پاکستان اور چین کے درمیان مشترکہ زرعی تربیتی اقدام کا حصہ ہیں۔
گزشتہ برس جولائی میں حکومت پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ جدید زرعی پیشہ وارانہ تربیت کے لیے ایک ہزار پاکستانی طلبہ کو حکومتی خرچے پر چین بھیجا جائے گا، پاکستان کی جانب سے پہلا بیچ اکیڈمک ایئر 25-2024 کے آغاز میں بھیجا گیا تھا، جب کہ دوسرے بیچ کو چینی زبان سیکھنے کے بعد چین کی مختلف یونیورسٹیز میں تربیت حاصل کرنے کے لیے بھیجا جائےگا۔
وزیراعظم شہباز نے ایکس پر ٹوٹٹ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ سن کر انتہائی خوشی ہو رہی ہے کہ 300 پاکستانی طلبہ نے چین میں بیچ کی پیداوار، کم سے کم پانی کا استعمال کرتے ہوئے آبپاشی کرنا، مویشی پالنے، زرعی پیداوار اور فصل کے بعد نقصانات کو کم سے کم کرنے کی تربیت مکمل کر لی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چینی یونیورسٹیز، صوبہ شانشی کی حکومت کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا، انہوں نے وزرات فوڈ سیکیورٹی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور چین میں پاکستانی سفارتخانےکی بھی اس معاملے میں کاؤشوں کو سراہا۔
چینی سفارتخانے نے بھی ایکس پر تربیت مکمل کرنے والے گریجویٹس کو مبارک باد پیش کی اور لکھا کہ امید ہے یہ باصلاحیت نوجوان پاکستانی کی زرعی ترقی اور پاک چین زرعی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
رواں برس کے آغاز میں وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ حکومت ملک کے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پُرعزم ہے، انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کے اس اہم شعبے کی پائیدار ترقی ناگزیر ہے۔
جون 2025 میں جاری ہونے والے پاکستان اکنامک سروے کے مطابق پاکستان کا زرعی شعبہ جو کہ قومی پیداوار کا 24 فیصد بنتا ہے اس نے مالی سال 25-2024 میں 0.6 فیصد کی معمولی ترقی کی، جو کہ 2 فیصد ہدف سے بہت کم اور گزشتہ برس کے 6.4 فیصد اعلان کردہ اضافے سے بہت کم رہی۔
سروے کے مطابق گندم، کپاس اور مکئی جیسی بڑی فصلوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 13.5 فیصد کمی واقع ہوئی، جو کہ متوقع 4.5 فیصد کمی سے کہیں زیادہ تھی۔












لائیو ٹی وی