• KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C

نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کی رواں ہفتے امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات متوقع

شائع July 21, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار امریکا اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطح کے روابط کے حالیہ سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے نیویارک کے دورے کے بعد 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ 2016 کے بعد پہلا موقع ہوگا کہ دونوں ممالک کی کابینہ سطح پر ملاقات ہو رہی ہے، اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ایک غیر معمولی ظہرانہ کیا تھا، اس طرح کی اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں کئی برسوں سے معطل تھیں اور اب یہ پیش رفت دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سفارتی تبدیلی کا اشارہ ہے۔

اسحٰق ڈار اتوار کی دوپہر نیویارک پہنچے ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے موجودہ اجلاسوں میں پاکستان کی صدارت کے تحت ہونے والی اعلیٰ سطح کی سرگرمیوں میں شرکت کریں گے، بعد ازاں وہ واشنگٹن روانہ ہوں گے جہاں دو طرفہ ملاقاتیں طے ہیں۔

نیویارک میں وہ ’بین الاقوامی امن و سلامتی کو کثیرالجہتی اور تنازعات کے پُرامن حل کے ذریعے فروغ دینے‘ کے عنوان سے ایک کھلی بحث کی صدارت کریں گے۔

اس کے علاوہ وہ مشرق وسطیٰ، بالخصوص فلسطین کے مسئلے پر ہونے والی سہ ماہی بحث کی صدارت کریں گے اور اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کی بریفنگ کی قیادت کریں گے، وہ ایک ایسی کانفرنس میں بھی شریک ہوں گے جس کا موضوع ’فلسطین کے مسئلے کے پُرامن اور دو ریاستی حل کا نفاذ‘ ہوگا۔

تاہم ان کے دورے کا سب سے اہم مرحلہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ہونے والی ملاقات ہے، جو طویل عرصے سے محدود رہنے والے دو طرفہ رابطوں کے بعد اسٹریٹجک مکالمے کی بحالی کی علامت ہے۔

اس دورے سے پہلے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر سے ملاقات کی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے زیر غور تجارتی اور ٹیرف معاہدے پر بات چیت ہوئی۔

محمد اورنگزیب نے ان مذاکرات کو ’انتہائی تعمیری‘ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات کو صرف تجارت سے آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’امریکا-پاکستان تعلقات کو اگلی سطح تک لے جانے کے لیے سرمایہ کاری بنیادی حیثیت رکھتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ معدنیات، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور کرپٹو جیسے شعبے حقیقی تبدیلی لا سکتے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025