• KHI: Partly Cloudy 18.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C

پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کےساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

شائع July 23, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کا اپنے 9 قریبی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ مالی سال 25-2024 میں 29.42 فیصد بڑھ کر 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، جو گزشتہ مالی سال میں 9.502 ارب ڈالر تھا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اگرچہ پاکستان کی برآمدات میں افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے لیے قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا، جو کہ خطے میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں سے منسلک ہے، تاہم ان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات گزشتہ چند برسوں سے حکومتی پابندیوں اور پالیسیوں کے باعث تناؤ کا شکار رہے ہیں۔

برآمدات میں اضافے کے باوجود مجموعی تجارتی خسارہ مزید بڑھ گیا، جس کی بنیادی وجہ چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے درآمدات میں نمایاں اضافہ ہے۔

مالی سال 24-2023 میں ان ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 9.506 ارب ڈالر تھا، جو کہ اس سے پچھلے سال 6.382 ارب ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25-2024 میں جولائی تا جون پاکستان کی افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا، جبکہ چین کو برآمدات میں کمی کا رجحان رہا۔

افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ سمیت 9 ممالک کو برآمدات کی مجموعی مالیت 1.49 فیصد اضافے سے 4.401 ارب ڈالر رہی، جو گزشتہ سال 4.336 ارب ڈالر تھی۔

دوسری جانب ان ممالک سے درآمدات 20.66 فیصد اضافے سے 16.698 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال 13.838 ارب ڈالر تھیں۔

چین سے درآمدات 20.79 فیصد اضافے سے 16.312 ارب ڈالر ہو گئیں جو گزشتہ سال 13.504 ارب ڈالر تھیں، مالی سال 24-2023 میں بھی چین سے درآمدات میں 39.78 فیصد اضافہ ہوا تھا، ملک میں درآمدات کا بڑا حصہ چین سے آتا ہے، جبکہ بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی محدود مقدار میں درآمدات کی جاتی ہیں۔

پاکستان کی چین کو برآمدات 8.6 فیصد کمی کے بعد 2.476 ارب ڈالر رہیں، جو پچھلے سال 2.709 ارب ڈالر تھیں۔

بھارت سے درآمدات میں 6.61 فیصد اضافہ ہوا جو 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر سے بڑھ کر مالی سال 25-2024 میں 22 کروڑ 5 لاکھ 80 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، مالی سال 25-2024 میں برآمدات صرف 14 لاکھ 30 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 36 لاکھ 69 ہزار ڈالر تھیں۔

افغانستان کو برآمدات میں 38.68 فیصد اضافہ ہوا جو 55 کروڑ 80 لاکھ 30 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 77 کروڑ 38 لاکھ 90 ہزار ڈالر ہو گئیں، درآمدات بھی 116.47 فیصد اضافے سے 2 کروڑ 58 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پچھلے سال ایک کروڑ 19 لاکھ 60 ہزار ڈالر تھیں، رواں مالی سال میں پاکستان نے افغانستان کو 7 لاکھ ٹن سے زائد چینی برآمد کی ہے۔

ایران کے ساتھ تجارت کا بیشتر حصہ غیر رسمی ذرائع سے ہوتا ہے لہٰذا اس کی مکمل سرکاری اعداد و شمار دستیاب نہیں، البتہ ایرانی تیل اور ایل پی جی کی بلوچستان کی سرحد سے اسمگلنگ بڑھنے کے باعث پاکستان نے بارٹر سسٹم کے تحت تجارت شروع کر دی ہے۔

بنگلہ دیش کو برآمدات میں 19.08 فیصد اضافہ ہو کر 78 کروڑ 73 لاکھ ڈالر ہو گئیں، جبکہ درآمدات میں 38.47 فیصد اضافہ ہوا جو 5 کروڑ 65 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 7 کروڑ 83 لاکھ ڈالر ہو گئیں۔ یہ اضافہ ڈھاکا میں حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد سامنے آیا اور پاکستان نے رواں مالی سال میں بنگلہ دیش کو چاول کی برآمدات شروع کی ہیں۔

سری لنکا کو برآمدات 4.14 فیصد کمی کے بعد 37 کروڑ 66 لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال 39کروڑ 28 لاکھ 90 ہزار ڈالر تھیں، برآمدات میں یہ کمی سری لنکا میں جاری معاشی جمود کی وجہ سے ہوئی۔

مجموعی طور پر اگرچہ کچھ ممالک کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، لیکن درآمدات میں نمایاں اضافے کے باعث خطے کے 9 ممالک کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے، جو پالیسی سطح پر فوری توجہ کا متقاضی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025