• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

اسحٰق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر بات چیت

شائع July 25, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے واشنگٹن ڈی سی میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں تجارتی و اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری، زراعت سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق دفترِ خارجہ کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کے امریکی محکمہ خارجہ پہنچنے پر امریکی حکام کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا، جہاں ان کی مارکو روبیو سے ملاقات کے دوران انسدادِ دہشت گردی اور علاقائی امن کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان اور امریکا کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہے، جس میں پاک-امریکا تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

اہم بیٹھک میں دو طرفہ تجارتی و اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری، زراعت، ٹیکنالوجی، معدنیات سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے عالمی امن کے فروغ کےحوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی قیادت کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئےکہا کہ حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے حوالے سے ٹرمپ کا کردار اور کاؤشیں لائق تحسین ہیں، پاکستان اور امریکا دوطرفہ تعلقات میں مزید وسعت اور استحکام کے خواہاں ہیں۔

ترجمان کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئےکہا کہ عالمی و علاقائی امن کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔

پاک-امریکا وزرائے خارجہ کی ملاقات میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے، وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات میں دونوں فریقین کی جانب سے سینیئر حکام شریک ہوئے۔

قبل ازیں، نیویارک سے واشنگٹن پہنچنے پر پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے اسحٰق ڈار کا استقبال کیا تھا۔

گزشتہ روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ پاک-امریکا وزرائے خارجہ کی ملاقات میں ’پاکستان اور بھارت کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال ہو گا اور ہم امریکا کے اس کردار کے شکر گزار ہیں جس نے کشیدگی کم کرنے اور جنگ بندی کی طرف لے جانے میں مدد دی‘۔

اسحٰق ڈار، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے دوران نیویارک میں ہونے والی سرگرمیوں میں شرکت اور واشنگٹن میں دوطرفہ ملاقاتوں کے لیے امریکا کے دورے پر ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع حالیہ مہینوں میں اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا جب 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد مئی میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک مختصر مگر شدید عسکری تصادم ہوا تھا۔

بھارت نے پاکستان میں 7 مئی کو فضائی حملے کیے، جس کے جواب میں پاکستان نے ’آپریشن بنیانُ مرصوص‘ کے تحت بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، یہ جھڑپیں 1971 کے بعد سب سے شدید تصور کی جاتی ہیں۔

اس ممکنہ جنگ کو روکنے کے لیے امریکا نے سفارتی کردار ادا کیا، جس میں وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نائب صدر جے ڈی وینس نے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی، 10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان کیا گیا، جسے اسلام آباد نے امریکی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔

شفقت علی خان نے کہا تھا کہ ’ہمارا مؤقف ہے کہ مسائل کو سفارتکاری اور پُرامن ذرائع سے حل کیا جانا چاہیے اور ہم اس پر قائم ہیں، ہم تمام ممالک کے ساتھ نیک نیتی سے رابطہ رکھتے ہیں اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دیتے رہتے ہیں تاکہ مسائل کا پرامن حل نکل سکے، لیکن اصل سوال یہ ہے کہ بھارت کون سا راستہ اختیار کرنا چاہتا ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے، ہمارا موقف واضح ہے، ہم نے امریکا کی ثالثی اور حالیہ بحران کے خاتمے میں اس کے کردار کو تسلیم کیا ہے اور اس کا شکریہ ادا کیا ہے لیکن بالآخر فیصلہ بھارت کو کرنا ہے کہ وہ کیا پالیسی اختیار کرتا ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025