• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

سافٹ ویئر کی خرابی: اسٹارلنک کے سیٹلائٹ نیٹ ورک کی امریکا اور یورپ میں کئی گھنٹوں تک بندش

شائع July 26, 2025
— فائل فوٹو: کیپیسیٹی میڈیا
— فائل فوٹو: کیپیسیٹی میڈیا

ایلون مسک کی اسپیس ایکس کے اسٹارلنک سیٹلائٹ نیٹ ورک نے اندرونی سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث کام کرنا چھوڑ دیا جس کے باعث امریکا اور یورپ میں کئی گھنٹے تک انٹرنیٹ کی فراہمی بند رہی۔

ڈان اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق انجینئرز کی جانب سے عالمی سطح پر سروس معطل ہونے کی وجوہات تلاش کیں، جس کے بعد اسٹار لنک کے سیٹلائٹ نیٹ ورک نے جمعہ کے روز دوبارہ کام کرنا شروع کر دیا، یہ طاقتور انٹرنیٹ سسٹم کے لیے نایاب خلل تھا۔

ڈاؤن ڈیٹیکٹر نامی ایک کراؤڈ سورسڈ آؤٹیج ٹریکر نے بتایا کہ امریکا اور یورپ میں صارفین کو جمعرات کو عالمی وقت کے مطابق تقریباً شام 7 بجے بندش کا سامنا کرنا پڑا، 61 ہزار سے زائد صارفین نے ویب سائٹ پر اس خرابی کی رپورٹ دی۔

یوکرین میں جہاں فوجی میدان جنگ میں رابطوں کے لیے اسٹارلنک پر انحصار کرتے ہیں، یہ بندش جنگی کارروائیوں پر اثرانداز ہوئی۔

یوکرین کی ڈرون فورسز کے کمانڈر رابرٹ بروودی نے کہا کہ پورے محاذ پر سروس بند تھی۔

اسٹارلنک تقریباً 140 ممالک اور خطوں میں فعال ہے اور جسے بڑھتی ہوئی تعداد میں افواج اور سرکاری ایجنسیاں استعمال کر رہی ہیں، ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے لیے آمدنی کا ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے۔

2020 سے، اسٹارلنک سیٹلائٹ کمیونیکیشن انڈسٹری میں ایک تیز رفتار، خلل ڈالنے والی طاقت کے طور پر ابھرا ہے۔

اسٹارلنک نے اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر اس بندش کو تسلیم کیا اور کہا کہ ہم فعال طور پر اس کا حل نافذ کر رہے ہیں۔

اسٹارلنک انجینئرنگ کے نائب صدر، مائیکل نکولس نے ایکس پر لکھا کہ 2 گھنٹوں کے بعد سروس زیادہ تر بحال ہو چکی ہے، 4 گھنٹے بعد کمپنی نے لکھا کہ نیٹ ورک مسئلہ حل ہو چکا ہے اور اسٹارلنک سروس بحال ہو گئی ہے۔

نکولس نے کہا کہ یہ بندش ان اہم اندرونی سافٹ ویئر سروسز کی ناکامی کی وجہ سے ہوئی جو کور نیٹ ورک کو چلاتی ہیں، انہوں نے اس خلل پر معذرت کی اور اس کی وجہ تلاش کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

ایلون مسک نے بھی معذرت کی، انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ بندش کے لیے معذرت، اسپیس ایکس اس کی بنیادی وجہ کا تدارک کرے گا تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔

یہ بندش اسپیس ایکس کے سب سے زیادہ حساس کاروبار کے لیے نایاب خلل تھی، ماہرین نے قیاس کیا کہ آیا یہ خلل کسی خرابی، ناکام سافٹ ویئر اپڈیٹ یا ممکنہ طور پر کسی سائبر حملے کا نتیجہ تھا۔

انٹرنیٹ تجزیہ کار کمپنی کین ٹک کے ماہر، ڈگ میڈوری نے کہا کہ اس قدر وسیع عالمی بندش غیر معمولی ہے، یہ ممکنہ طور پر اسٹارلنک کی سب سے طویل بندش ہے، کم از کم جب سے یہ ایک بڑا سروس فراہم کنندہ بنا ہے۔

اسٹارلنک نے 60 لاکھ سے زائد صارفین کو اپنی سروس میں شامل کر لیا ہے، اسپیس ایکس حالیہ مہینوں میں نیٹ ورک کو تیز رفتار اور زیادہ بینڈوڈتھ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کرنے پر کام کر رہا ہے۔

کمپنی، ٹی موبائل کے ساتھ شراکت میں، اب ایسے بڑے اور زیادہ طاقتور سیٹلائٹس کے ذریعے اپنے سیارچوں کے جال کو وسعت دے رہی ہے جو موبائل فونز کو براہ راست پیغام رسانی کی سہولت دے سکیں گے، تاکہ دیہی علاقوں میں ہنگامی پیغامات بھیجے جا سکیں جہاں فائبر آپٹک انٹرنیٹ دستیاب نہیں۔

اسپیس ایکس 2020 سے اب تک 8 ہزار سے زائد اسٹارلنک سیٹلائٹس لانچ کر چکا ہے، جس سے کم مدارِ زمین میں منفرد طور پر منتشر نیٹ ورک تشکیل دیا گیا ہے، جس کی مانگ افواج، ٹرانسپورٹیشن انڈسٹریز، اور ان دیہی صارفین میں بڑھتی جا رہی ہے جہاں روایتی انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہے۔

کارنیل یونیورسٹی کے اسپیس اور سائبر سیکیورٹی لیبارٹری کے ڈائریکٹر گریگوری فالکو نے کہا کہ میری قیاس آرائی ہے کہ یہ ایک خراب سافٹ ویئر اپڈیٹ تھا، جو کسی حد تک پچھلے سال ونڈوز کے ساتھ کراؤڈ اسٹرائیک کے مسئلے جیسا ہو سکتا ہے، یا یہ شاید کسی سائبر حملے کا نتیجہ تھا۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025