سندھ: رواں برس ڈینگی سے پہلی ہلاکت کی تصدیق، کراچی کی 48 سالہ خاتون انتقال کرگئیں
سندھ میں رواں برس ڈینگی سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی، کراچی کی رہائشی 48 سالہ خاتون ڈینگی کے باعث انتقال کرگئیں۔
ڈان نیوز کے مطابق متوفیہ کراچی کے ضلع شرقی کی رہائشی اور شوگر کی مریضہ بھی تھیں، رواں سال سندھ بھر میں ڈینگی سے 345 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
اس سے قبل 29 جون 2025 کو محکمہ صحت سندھ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اقدامات کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کراچی کی شاہراہوں اور گلیوں میں بارش کے بعد جمع پانی نے ڈینگی کا خدشہ پیدا کردیا ہے۔
کراچی میں دور وز کی بارش کے بعد سڑکوں پر جابجا جمع پانی نے ڈینگی کے خطرے کی گھنٹی بجادی تھی، گارڈن، لسبیلہ، جمشید روڈ، اولڈ سٹی ایریا اور رنچھوڑ لائن سمیت متعدد علاقوں کی شاہراہوں اور گھروں کے اطراف بارش کا جمع پانی اب بیماریوں کو دعوت دے رہا تھا۔
واضح رہے کہ 60 فیصد نمی اور 26 سے 29 ڈگری درجہ حرارت میں ڈینگی کیسز میں اضافہ ہوتا ہے۔
گزشتہ سال ستمبر میں رپورٹ سامنے آئی تھی کہ بارشوں کے بعد سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مچھروں کی بہتات سے مچھروں کے کاٹنے کے بعد پھیلنے والی بیماریوں ’ ڈینگی، چکن گونیا اور ملیریا’ سمیت وائرل بخار میں نمایاں حد تک کا اضافہ ہوگیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شہر کے بڑے سرکاری ہسپتالوں جناح اور سول کے ایمرجنسی وارڈ میں یومیہ کم سے کم 50 مریضوں میں ڈینگی اور چکن گونیا کی تشخیص ہورہی تھی۔
علاوہ ازیں شہر کے نجی ہسپتالوں اور محلوں میں موجود کلینکس کے ڈاکٹرز کے مطابق ان کے پاس بخار کی شکایت سے آنے والے 80 فیصد مریضوں میں ڈینگی اور چکن گونیا کی علامات پائی جارہی تھیں، تاہم مہنگائی کی وجہ سے مریض ٹیسٹس نہیں کروا پاتے۔
کراچی میں چکن گونیا کے ٹیسٹ کی نارمل فیس 4 ہزار روپے جب کہ ڈینگی کے ٹیسٹ کی فیس بھی 2 ہزار روپے تک ہے، اس لیے ڈاکٹرز کمپلیٹ بلڈ کاؤنٹ (سی بی سی) ٹیسٹ سے اندازہ لگا کر مریضوں کا علاج کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔













لائیو ٹی وی