برطانیہ نے اسرائیل کا غزہ کے کچھ علاقوں میں فوجی کارروائیوں میں وقفے کا اعلان ناکافی قرار دے دیا
برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ کے کچھ علاقوں میں فوجی کارروائیوں میں وقفہ دینے اور نئی امدادی راہداریوں کی اجازت دینے کا فیصلہ ناکافی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے کچھ علاقوں میں روزانہ 10 گھنٹے کے لیے فوجی کارروائیاں روکنے اور نئی امدادی راہداریوں کی اجازت دینے کا فیصلہ، محصور علاقے میں عوام کی تکالیف کم کرنے کے لیے ناکافی ہے۔
ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا اعلان ’ ضروری تو ہے، لیکن بہت دیر سے آیا ہے’ ، اور اب امداد کی رسائی کو آئندہ چند گھنٹوں اور دنوں میں فوری طور پر تیز کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ’ یہ اعلان اپنی جگہ، لیکن صرف یہی اقدام غزہ میں شدید تکلیف میں مبتلا افراد کی ضروریات پوری نہیں کر سکتا۔’
برطانوی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ’ ہمیں ایک مکمل جنگ بندی کی ضرورت ہے جو اس جنگ کا خاتمہ کرے، یرغمالیوں کی رہائی ہو، اور زمینی راستے سے بغیر کسی رکاوٹ کے امداد غزہ میں داخل ہو سکے۔’
قبل ازیں رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ کے 3 مخصوص علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر عسکری کارروائیاں عارضی طور پر روک دے گی، یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی حکام نے فلسطینی علاقے میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کرنے کا دعویٰ کیا۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ یہ عارضی وقفہ روزانہ المواسی، دیر البلح اور غزہ سٹی میں صبح 10 بجے سے شام 8 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے سے رات 10 بجے تک) تاحکم ثانی نافذ العمل رہے گا۔












لائیو ٹی وی