پاک-امریکا ٹریڈ ڈائیلاگ میں پیش رفت، وزیرخزانہ مذاکرات کی تکمیل کیلئے واشنگٹن روانہ
پاک-امریکا ٹریڈ ڈائیلاگ میں پیش رفت ہوئی ہے، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب مذاکرات کی تکمیل کے لیے امریکا روانہ ہو گئے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ دورے کے دوران پاک-امریکا ٹریڈ ڈائیلاگ پر حتمی بات چیت ہو گی، دونوں ملکوں کے مابین تجارتی معاہدہ کی تشکیل سے دونوں ممالک کی معیشتوں کو فائدہ ہو گا۔
مزید بتایا کہ مضبوط تجارتی اور معاشی تعلقات پاک-امریکا دوطرفہ تعلقات کا اہم ستون ہیں، امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، پاکستان دو طرفہ تجارتی تعلقات کو روایتی اور غیر روایتی شعبوں تک وسعت دینے کا خواہش مند ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات اور زراعت جیسے اہم شعبوں میں شراکت داری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
وزیر خزانہ کا دورہ امریکا دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تجارتی و معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کڑی ہے۔
واضح رہے کہ 26 جولائی کو نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستان، واشنگٹن سے امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، امریکی مصنوعات کو پاکستان میں زیادہ رسائی دینے جا رہے ہیں، امریکا کے ساتھ بہت جلد تجارتی معاہدہ ہو جائے گا۔
نائب وزیراعظم محمد اسحٰق ڈار نے اٹلانٹک کونسل کے زیر اہتمام تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو سے ملاقات مفید رہی، امریکی ہم منصب سے ملاقات میں باہمی شراکت داری پر زور دیا، پاک-بھارت جنگ بندی میں امریکا کے کردار کو سراہا تھا۔
اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ عالمی معیشت دباؤ میں ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی، حکومت سنبھالنے کے بعد معاشی چیلنجز کا سامنا رہا، پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام آچکا۔
نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام آچکا، دہشت گردی اب بھی ایک چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان، امریکا سے امداد نہیں بلکہ تجارت چاہتا ہے، مزید کہا کہ پاکستان بہت جلد امریکا سے تجارتی معاہدہ چاہتا ہے، پاکستان امریکی منڈیوں تک مؤثر رسائی چاہتا ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستان کی سب سے زیادہ برآمدات امریکا جاتی ہیں، امریکی مصنوعات کو پاکستان میں زیادہ رسائی دینے جا رہے ہیں۔













لائیو ٹی وی