کراچی: سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس کے ملزمان عدم شواہد پر بری

شائع July 29, 2025
ملزمان منہاج قاضی اور محبوب غفران کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
— فائل فوٹو: اے پی
ملزمان منہاج قاضی اور محبوب غفران کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ — فائل فوٹو: اے پی

کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سابق منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے ای ایس سی) شاہد حامد قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدم شواہد پر منہاج قاضی اور محبوب غفران کوبری کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سابق ایم ڈی کے ای ایس سی کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے، عدم شواہد پر ملزم منہاج قاضی اور محبوب غفران کو بری کر دیا گیا ہے، ملزمان پر شاہد حامد کو 1997 میں قتل کرنے کا الزام تھا۔

پراسیکیوشن کے مطابق شاہد حامد قتل کیس میں صولت مرزا کو اے ٹی سی نے 1999 میں سزائے موت سنائی تھی، صولت مرزا کو 2015 میں پھانسی دی گئی تھی۔

ملزمان منہاج قاضی اور محبوب غفران کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

صولت مرزا، منہاج قاضی اور دیگر ملزمان کےخلاف ڈیفنس پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل شاہد حامد قتل کیس میں صولت مرزا کو بلوچستان کی مچھ جیل میں پھانسی دی جاچکی ہے، صولت مرزا پر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اور ایک محافظ کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں 1997ء میں قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔

صولت مرزا شاہد حامد کے قتل کے بعد 1998 میں تھائی لینڈ فرار ہوگیا تھا، تاہم اپنی والدہ کی برسی میں شرکت کے لیے آنے کے 2 ہفتے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025