مالٹا کا بھی ستمبر میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
مالٹا کے وزیرِ اعظم رابرٹ ابیلا نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ستمبر کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
ترکیہ کے خبر رساں ادارے ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق رابرٹ ابیلا نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ہمارے ملک کا مؤقف مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے حق میں حل تلاش کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ابیلا کا یہ اعلان برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کے اسی نوعیت کے اعلان کے چند گھنٹے بعد اور فرانس کے اپنے منصوبے کے اعلان کے چند دن بعد سامنے آیا۔
ابیلا نے ابتدائی طور پر مئی میں ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ یہ اقدام جون میں فلسطین پر ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس کے دوران کیا جائے گا، تاہم، یہ کانفرنس بعد میں مؤخر کر دی گئی تھی۔
فن لینڈ کا بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اشارہ
فن لینڈ کی وزیرِ خارجہ ایلینا والتونن نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ فن لینڈ نے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے حوالے سے فرانس کے اعلان میں شمولیت اختیار کر لی ہے، ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک واضح اور مضبوط پیغام دے رہے ہیں، مشرقِ وسطیٰ میں امن انسانی تکالیف کے خاتمے کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے نیو یارک میں موجودہ اقوام متحدہ کی فلسطین کانفرنس کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں ہونے والی پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’گزشتہ رات چند قدم درست سمت میں اٹھائے گئے‘۔
مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرنے والے ممالک دو ریاستی حل کو فروغ دینے، فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کے عہد کے پابند ہوں گے۔
یہ اعلامیہ فلسطینی اتھارٹی کی غیر عسکریت پسندی اور حماس کے ہتھیار ڈالنے کے عزم کی اہمیت پر بھی زور دیتا ہے۔
والتونن نے کہا کہ دو ریاستی حل صرف فلسطین کے مستقبل سے نہیں بلکہ اسرائیل کی سلامتی سے بھی جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے ان ممالک پر زور دیا جو ابھی تک ایسا نہیں کر سکے، کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائیں اور اسے علاقائی سلامتی کے فریم ورک میں شامل کرنے کی حمایت کریں۔
انہوں نے قطر، سعودی عرب اور مصر جیسے عرب ممالک کا بھی ذکر کیا، جو حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ سے نکالنے کی حمایت کا عوامی طور پر اظہار کر رہے ہیں۔
والتونن نے کہا کہ ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنا دو ریاستی حل کے حصول کی جانب ایک قدم ہے، لیکن فن لینڈ اس وقت یہ قدم اٹھائے گا جب اسے علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے موزوں سمجھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے اور فلسطین کی ریاستی حیثیت اور خود ارادیت کی امنگوں کی حمایت کرنی چاہیے۔
فن لینڈ کی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے حالات کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔












لائیو ٹی وی