یمن: مشتبہ القاعدہ شدت پسندوں کا فوجی اڈے پر قبضہ

شائع September 30, 2013

یہ دس دنوں میں یمنی فوج پر ہونے والا دوسرا حملہ ہے جس کی ذمے داری القاعدہ پر عائد کی گئی ہے۔ فائل فوٹو

عدن: یمن کے ساحلی شہر مکالا میں القاعدہ کے مشتبہ شدت پسندوں نے پیر کو فوجی ہیڈ کوارٹر پر خود کش کار بم حملے میں دو فوجیوں کو ہلاک کرنے کے بعد اس پر قبضہ کر لیا ہے۔

ایک آفیشل نے بتایا کہ اسپیشل فورسز کا لباس پہنے ہوئے شدت پسند چار فوجی گاڑیوں میں سوار ہو کر فوجی اڈے میں داخل ہوئے اور انہوں نے کئی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا۔

ایک اور فوجی آفیشل کے مطابق حملے کے وقت اعلیٰ سطح کے فوجی کمانڈر جنرل محسن حسن بھی عمارت میں موجود تھے اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں بھی یرغمال بنا لیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق فوج کے امدادی دستے علاقے میں تعینات کر دیے گئے ہیں اور وہ شدت پسندوں سے لڑائی میں مصروف ہیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ حملہ آوروں کو اس عمل کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

مکالا، یمن کے جنوب مشرقی صوبے حضر موت کا دارالحکومت اور ایک اہم ساحلی شہر ہے۔

یہ یمنی فوج پر دس دنوں میں ہونے والا دوسرا بڑا حملہ ہے جس کی ذمے داری القاعدہ پر عائد کی گئی ہے۔

بیس ستمبر کو القاعدہ کے مشتبہ حملہ آوروں نے صوبہ شبوا میں صبح سویرے حملے کر کے 56 فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 20 جون 2025
کارٹون : 19 جون 2025