ڈراما ’پرورش‘ میں بھائی بہن کے جذباتی منظر پر اعتراض، ہدایتکار کا مؤقف سامنے آگیا
ڈراما ’پرورش‘ کی ایک قسط میں بھائی بہن کے جذباتی منظر پر بعض ناظرین کے اعتراضات سامنے آئے، جس پر ہدایتکار میثم نقوی نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس منظر کے ذریعے معاشرے میں ایک مثبت اور حساس بھائی کا کردار اجاگر کرنا مقصود تھا۔
مقبول ڈراما سیریل ’پرورش‘ اس وقت ناظرین کی بھرپور توجہ حاصل کر رہا ہے، اس ڈرامے کے ہر کردار نے اپنی انفرادیت سے اسے مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ڈرامے میں تمام اداکاروں کی اداکاری کو ناظرین نے سراہا ہے، خاص طور پر اس بات کو کہ کہانی میں معاشرتی مسائل کو مؤثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
’پرورش‘ کی کہانی والدین کی تربیت کے مسائل اور نئی نسل کو درپیش چیلنجز پر مبنی ہے، جسے ناظرین اپنی زندگیوں سے قریب تر محسوس کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کہانی کا انداز بھی پسند کیا جا رہا ہے۔
اگرچہ ڈرامے کو مجموعی طور پر پذیرائی حاصل ہو رہی ہے، مگر اس کے بعض مناظر کو تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔
ڈرامے میں امل اور سمیر کے درمیان بہن بھائی کے رشتے کو خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے، جہاں دونوں کو کبھی نوک جھونک کرتے، کبھی ایک دوسرے کا ساتھ دیتے اور ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کرتے دکھایا گیا ہے۔
گزشتہ دنوں نشر ہونے والی ایک قسط میں ایک جذباتی منظر دکھایا گیا، جب امل (ریحام رفیق) اپنے بھائی سمیر (ابوالحسن) کو یہ بتاتی ہے کہ وہ ولی سے محبت کرتی ہے، اس موقع پر سمیر اپنی بہن کو گلے لگاتا ہے، جو کچھ ناظرین کو ناگوار گزرا اور اس پر اعتراض کیا گیا۔
تاہم، ڈرامے کے ہدایتکار میثم نقوی نے اے آر وائی پوڈکاسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اس منظر کی وضاحت پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں اکثر بھائیوں کو غیرت مند اور سخت رویے کے ساتھ دکھایا جاتا ہے، جنہیں بہن کے کسی بھی معاملے پر فوراً غیرت آ جاتی ہے، جب کہ اس ڈرامے میں ہم نے یہ دکھایا ہے کہ معاشرے میں ایسے بھائی بھی ہوتے ہیں جو بہنوں کو سمجھتے ہیں اور ان کی بات سننے کا حوصلہ بھی رکھتے ہیں۔
میثم نقوی کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ ڈراموں میں قندیل بلوچ کے بھائی جیسے کردار دکھاتے ہیں، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ایسے بھائی بھی موجود ہیں جو اپنی بہنوں کے جذبات کو سمجھتے ہیں اور ان کا ساتھ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ منظر محض دو کرداروں کا نہیں بلکہ ایک مثبت سوچ کی نمائندگی ہے، ڈرامے میں یہ دونوں کردار محرم ہیں، اس لیے اگر ایک بھائی اپنی بہن کو دکھی دیکھ کر تسلی دیتا ہے تو یہ ایک فطری عمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈراموں میں صرف منفی کردار دکھانے کے بجائے ایسے بھائی بھی پیش کرنے چاہئیں جو بہنوں کو سہارا دیتے ہیں، تاکہ معاشرے میں توازن اور مثبت رویے فروغ پائیں۔












لائیو ٹی وی