راولپنڈی: سدرہ قتل کیس میں مزید 3 ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیمیں روانہ
راولپنڈی پولیس نے جرگے کے حکم پر تھانہ پیر ودھائی کی حدود فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی حافظ قرآن لڑکی سدرہ کے قتل کیس میں 3 دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے خاتون کے قتل میں استعمال ہونے والا تکیہ بھی فرانزک لیب لاہور بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے ملزمان کے کشمیر روانگی اور واپسی کے تکنیکی شواہد حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
جرگہ اور قتل کی منصوبہ بندی میں شامل مزید 3 ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں، ملزمان کی شناخت سکندر، سہیل اور ممتاز کے ناموں سے کی گئی ہے، جنہیں پولیس گرفتار کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ سدرہ کے قتل کا واقعہ تھانہ پیر ودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں پیش آیا تھا، خاتون کے پہلے شوہر ضیاالرحمٰن نے مبینہ طور پر قتل کو چھپانے کے لیے تھانہ پیرو دھائی میں مقدمہ درج کروایا تھا۔
21 جولائی کو تھانہ پیر ودھائی میں درج کرائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں ضیا الرحمٰن نے موقف اپنایا تھا کہ اس کی شادی 17 جنوری 2025 کو سدرہ سے ہوئی تھی، مدعی نے اپنی اہلیہ پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق مقتولہ کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا، تھانہ پر ودھائی میں درج ایف آئی آر میں لڑکی کے عثمان نامی شخص سے مبینہ تعلق اور غیر شرعی نکاح کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
مدعی نے ایف آئی آر میں الزام عائد کیا تھا کہ روالپنڈی کی فوجی کالونی کا رہائشی عثمان موقف اپنایا تھاکہ اس کی بیوی سدرہ کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا ہے اور غیر شرعی طور پر اس سے نکاح بھی کرلیا ہے، مدعی نے پولیس نے اپنی بیوی کو بازیات کرانے کی استدعا کی تھی۔












لائیو ٹی وی