امریکا کا سیاحتی اور کاروباری ویزوں کیلئے 15 ہزار ڈالر کے ضمانتی بانڈز لینے کا عندیہ
امریکا نے کچھ سیاحتی اور کاروباری ویزوں کے لیے ایک پائلٹ پروگرام کے تحت 15 ہزار ڈالر تک کے بانڈز (بطور ضمانت) جمع کرانے کی شرط عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے، یہ اقدام ان غیر ملکیوں کے خلاف سختی کے لیے کیا جا رہا ہے جو ویزا ختم ہونے کے بعد بھی امریکا میں قیام کرتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ حکومتی نوٹس کے مطابق اس پروگرام کے تحت امریکی قونصل افسران کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ان ممالک سے آنے والے افراد پر بانڈز جمع کرانے کی پابندی عائد کریں جہاں ویزا اوور اسٹے (ویزا کی میعاد گزرجانے کے بعد رکنے) کی شرح زیادہ ہے۔
نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بانڈز جمع کرانے کی شرط ان افراد پر بھی لاگو کیے جا سکتے ہیں، جو ایسے ممالک سے آتے ہیں جہاں جانچ پڑتال کی معلومات ناکافی سمجھی جاتی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت اقدامات کو اپنی صدارت کا مرکز بنایا ہے، انہوں نے بارڈر سیکیورٹی کو مضبوط کیا اور ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی گرفتاریوں میں اضافہ کیا ہے۔
امریکی صدر نے جون میں سفری پابندی سے متعلق حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت 19 ممالک کے شہریوں پر مکمل یا جزوی طور پر امریکا میں داخلے پر قومی سلامتی کی بنیاد پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کی وجہ سے کئی غیر ملکیوں نے امریکا کا سفر کرنا ترک کر دیا تھا۔
مئی میں ٹرانس اٹلانٹک ایئر فئیرز (ہوائی کرائے) کووڈ-19 وبا سے پہلے کی سطح تک گر گئے تھے اور کینیڈا و میکسیکو سے امریکا کا سفر سال بہ سال 20 فیصد کم ہو گیا تھا۔
یہ نیا ویزا پروگرام 20 اگست سے نافذ العمل ہوگا اور تقریباً ایک سال تک جاری رہے گا، قونصل افسران کے پاس ایسے ویزا درخواست دہندگان کے لیے تین بانڈ آپشن ہوں گے: پانچ ہزار، 10 ہزار اور 15 ہزار ڈالر، لیکن عام طور پر ان سے توقع کی جائے گی کہ وہ کم از کم 10 ہزار ڈالر کا بانڈ لیں۔
ایک ایسا ہی پائلٹ پروگرام نومبر 2020 میں ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کے آخری مہینوں میں شروع کیا گیا تھا، لیکن کووڈ-19 کے باعث عالمی سفر میں کمی کے باعث اسے مکمل طور پر نافذ نہیں کیا جا سکا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ یہ اندازہ لگانے سے قاصر رہا کہ اس تبدیلی سے کتنے ویزا درخواست دہندگان متاثر ہوں گے، ان میں سے بہت سے ممالک جن پر ٹرمپ نے سفری پابندی عائد کی تھی، ویزا اوور اسٹے کی شرح میں بھی شامل ہیں، جن میں چاڈ، اریٹریا، ہیٹی، میانمار اور یمن شامل ہیں۔
افریقا کے کئی ممالک جیسے برونڈی، جیبوتی اور ٹوگو میں بھی ویزا اووراسٹے کی شرح بلند رہی ہے، جیسا کہ امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن کے مالی سال 2023 کے ڈیٹا میں بتایا گیا ہے۔













لائیو ٹی وی