• KHI: Sunny 25.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 20.8°C
  • KHI: Sunny 25.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 20.8°C

امریکی صدر کا مشرق وسطیٰ کے ممالک سے ابراہم معاہدوں میں شامل ہونے کا مطالبہ

شائع August 8, 2025
— فائل فوٹو: سی این بی سی
— فائل فوٹو: سی این بی سی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کا ابراہم معاہدوں میں شامل ہونا ضروری ہے، جن کا مقصد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانا ہے اور اس سے خطے میں امن قائم ہو گا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں لکھا کہ ’اب جبکہ ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کے ذخیرے کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے، میرے لیے یہ بہت اہم ہے کہ تمام مشرق وسطیٰ کے ممالک ابراہم معاہدوں میں شامل ہوں‘۔

ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں طے پانے والے ابراہم معاہدوں کے تحت 4 مسلم اکثریتی ممالک نے امریکا کی ثالثی کے بعد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا تھا، ان معاہدوں کو وسعت دینے کی کوششیں غزہ میں بڑھتی ہوئی شہادتوں اور بھوک کے باعث پیچیدہ ہو گئی ہیں۔

غزہ کی جنگ نے عالمی سطح پر غم و غصہ پیدا کر دیا ہے، کینیڈا، فرانس اور برطانیہ نے حالیہ دنوں میں آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

پانچ باخبر ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ آذربائیجان اور اس کے کچھ وسط ایشیائی اتحادیوں کو ابراہم معاہدوں میں شامل کرنے کے امکان پر سرگرمی سے بات چیت کر رہی ہے، تاکہ اسرائیل کے ساتھ ان کے موجودہ تعلقات کو مزید گہرا کیا جا سکے۔

سنہ 2020 میں اپنے پہلے دور صدارت کے دوران ٹرمپ نے ایک سلسلہ وار معاہدے کرائے، جنہیں ابراہیم معاہدے کہا جاتا ہے، تاکہ اسرائیل اور کئی عرب ممالک بشمول متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کیے جا سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025